لاہور ہائیکورٹ ‘ ٹریفک چالانوں کے لئے ٹارگٹ مقرر کرنے کے معاملہ پرسیکرٹری ٹرانسپورٹ، آئی جی پنجاب اورسی ٹی اولاہورکونوٹس جاری

ٹریفک وارڈنز ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی بجائے حکومت کے لئے رقم اکٹھا کرنے کے لئے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں‘اظہر صد یق ایڈ وکیٹ

بدھ 26 جولائی 2017 22:28

لاہور ہائیکورٹ ‘ ٹریفک چالانوں کے لئے ٹارگٹ مقرر کرنے کے معاملہ پرسیکرٹری ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جولائی2017ء) لاہورہائیکورٹ کے ججز گیٹ کے سامنے چالان کے بعد رکشہ کو آگ لگانے کے واقعہ کی بنیا دپر دائر درخواست پر ٹریفک چالانوں کے لئے ٹارگٹ مقرر کرنے کے معاملہ پرسیکرٹری ٹرانسپورٹ، آئی جی پنجاب اورسی ٹی اولاہورکونوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔جوڈیشل ایکٹوازم پینل کے سربراہ اظہر صدیق ایڈووکیٹ ک نے موقف اختیار کیاکہ ٹریفک وارڈنز ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی بجائے حکومت کے لئے رقم اکٹھا کرنے کے لئے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

آئین کے آرٹیکل 10(اے )کے تحت کسی بھی شہری کے خلاف شفاف ٹرائل کے بغیر کاروائی نہیں کی جا سکتی۔ٹریفک وارڈنز کی جانب سے کئے جانے والے چلان یکطرفہ طور پر ہوتے ہیں جو کہ آئین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ہائیکورٹ ججز گیٹ کے سامنے رکشہ کو لگائی جانے والی آگ ناانصافی کے واقعہ کی ایک مثال ہے،ٹریفک وارڈنز کی ناانصافیوں کے ہاتھوں مجبور ہو کر رکشہ ڈرائیورز آئے روز اپنے رکشوں کو آگ لگارہے ہیں۔انہوں نے استدعا کی کہ ججز گیٹ کے سامنے پیش آنے والے واقعہ میں ملوث ٹریفک وارڈن کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کا حکم دیتے ہوئے ،بلاجواز چالانوں کی روک تھام کا بھی حکم دیا جائے جس پر عدالت نے مذکورہ حکام کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔