اسلامی ممالک کا بنایا جانے والا اتحاد میں کوئی پیش رفت نظر نہیں آرہی ،انعام الحق

یہ اتحاد کاغذی لگ رہا ہے، اس وقت تک نہ تو اس کا کنٹریکٹ بنا ، نہ ہی اس کے ضوابط بنائے گئے ہیں، راحیل شریف نے کمانڈ کرنے کا فیصلہ خود کیا یا حکومت کا اس بارے معلوم نہیں،سابق وزیر خارجہ مشرق وسطیٰ میں مسلمان شیعہ، سنی اور دیگر فرقوں اور قوموں میں تقسیم ہو چکے ،امریکہ نے خطے میں اسرائیل کو مضبوط کیا ،آمریت اور اس کی اتحادی افواج نے پہلے عراق اس کے بعد لیبیا اور شام میں مداخلت کی اور وہاں انسانی المیے نے جنم لیا، سیمینار سے خطاب

بدھ 26 جولائی 2017 21:44

اسلامی ممالک کا بنایا جانے والا اتحاد میں کوئی پیش رفت نظر نہیں آرہی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جولائی2017ء) سابق وزیر خارجہ انعام الحق نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے اسلامی ممالک جو اتحاد بنایا گیا ہے اس کی کوئی خاطر خواہ کوئی پیش رفت نظر نہیں آ رہی ہے اور یہ اتحاد کاغذی لگ رہا ہے۔ انہوں نے خیالات کا اظہار بدھ کیر وز مشرق وسطیٰ میں تبدیلی بدلتی ہوئی صورتحال اور اس کے پاکستان پر اثرات کے موضوع پر پاک انسٹیٹیوٹ فار پیس سٹڈیس کی جانب سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انعام الحق نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سعودی عرب کے زیر نگرانی جو 40مسلمان ممالک کا اتحاد بنایا گیا ہے۔ اس میں کوئی خاص پیش رفت نہیں نظر آ رہی ہے اور اس وقت تک نہ تو اس کا کنٹریکٹ بنا ہے اور نہ ہی اس کے ضوابط بنائے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ امور خارجہ کے سیکرٹری سرتاج عزیز کی جانب سے درست موقف اختیار کیا جا رہا ہے کہ اس وقت تک اس اتحاد کے ضوابط کار نہیں بن سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی فوج کے ریٹائرڈ آرمی چیف راحیل شریف کی جانب سے اس اتحاد کی فوج کمان سنبھالنے کا فیصلہ خود کیا ہے یا حکومت نے کیا ہے اس حوالے سے ابھی تک معلوم نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ اتحاد اس وقت تک کاغذی لگ رہا ہے ۔ انعام الحق نے عرب صحافی عبدالرحمن کی جانب سے پیش کردہ تجویز جس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کو مشرق وسطی میں اپنا فوجی اڈہ بنانا چاہیئے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت تک کسی عرب ملک کی جانب سے پاکستان کو یہ پیش کش نہیں کی اور فوجی اڈے پر اخراجات بہت زیادہ آتے ہیں اور پاکستان اس پوزیشن میں نہیں کہ یہ اخراجات کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کا اتحاد (او آئی سی) میں ایک طرف قرار داد منظور ہوتی ہے اور اس کے مالیاتی اخراجات ادا کرنے کے لئے بیشتر ممالک تیار ہیں۔ انہوں نے کہ اکہ مشرق وسطیٰ میں مسلمان شیعہ، سنی اور دیگر فرقوں اور قوموں میں تقسیم ہو چکے ہیں ۔ امریکہ نے خطے میں اسرائیل کو مضبوط کیا ہے آمریت اور اس کی اتحادی افواج نے پہلے عراق اس کے بعد لیبیا اور شام میں مداخلت کی اور وہاں انسانی المیے نے جنم لیا۔ اس وقت سعودی، قطر تنازعہ میں خطے کو اور عدم استحکام میں مبتلا کیا ہے۔