ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو عدالت کاپانامہ فیصلہ تسلیم کرنا چاہیے،حیات خان شیر پائو

محاذ آ رائی سے نظام ڈی ریل ہونے کا خدشہ ہے، فیصلہ جلد آنے سے قوم اضطرابی کیفیت سے نکل سکے گی، وفاق نے این ایف سی ایوارڈ کا اجراء نہ کر کے جرم کیا،پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 26 جولائی 2017 21:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جولائی2017ء) خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر برائے آبپاشی و صوبائی چیئرمین قومی وطن پارٹی سکندر حیات خان شیر پائو نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملہ میں ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو عدالت کا فیصلہ تسلیم کرنا چاہیے اور اس سلسلے میں کسی بھی قسم کی محاذ آرائی سے گریز کرنا چاہیے تاکہ نظام کے ڈی ریل ہونے کا کوئی احتمال نہ ہو۔

سینئر وزیر نے توقع ظاہر کی کہ اس اہم کیس کا فیصلہ جلد آئے گا تاکہ قوم اضطراب کی کیفیت سے نکل سکے۔ انہوں نے وفاق کی جانب سے این ایف سی ایوارڈ کے جلد انعقاد پر بھی زور دیا تاکہ چھوٹے صوبوں کو ان کے حقوق جلد مل سکیں۔انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد فوری طور پر این ایف سی ا یوارڈ کے اجلاس کا انعقاد ہوناچاہیے تھا تاہم بدقسمتی سے اب تک وفاق کی جانب سے اس کا انعقاد نہیں کیا گیا جس سے وفاقی حکومت آئین پاکستان سے انحراف کی مرتکب ہوئی ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز وطن کور شیر پائو ضلع چارسدہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر متعدد جماعتوں کے سرکردہ کارکنان جن میں یو سی حسن زئی سے ہاشم علی جنرل کونسلرعصمت اللہ،یو سی بٹگرام سے روح الامین،افتخار سید اور محمد علی خان جبکہ یو سی تنگی سے گل محمد ،اصغر علی،یوتھ کونسلر رضا محمد،نائب ناظم گل باغ اور سابقہ کونسلر بہار علی شامل ہیں نے اپنے دوستوں اور احباب سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

اس موقع پر ضلع ممبر عارف پراچہ ،پی کے۔21کیچیئرمین مفتی افتخار ،پی کی20کے چیئرمین جاوید حسین اور دیگر معززین بھی موجود تھے۔ اپنے خطاب میں سینئر وزیر نے کہا کہ وفاقی حکومت کے غیر سنجیدہ رویے سے ملک کو درپیش اہم حل طلب مسائل نظر انداز ہو رہے ہیں جس سے ملک پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ ملکی اور علاقائی سا لمیت کو برقرار رکھنے کے لئے وفاق اپنی واضح اور قومی مفاد پر مبنی پالیسی ترتیب دے اور خطے میں امن و استحکام لانے کے لئے ہمسائے ممالک کے ساتھ مثبت تعلق استوار کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے۔

سینئر وزیر نے وفاق کو صوبے میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سستی اور ضرورت سے زیادہ بجلی پیداکرنے کے باوجود ہم طویل لوڈ شیڈنگ کا سامناکر رہے ہیں جبکہ وفاقی حکومت اور وزیر اعظم بار بار بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ کے جھوٹے وعدے کر کے عوام کو طفل تسلیاں دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ناانصافی کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

سینئر وزیر نے کہا کہ وفاق ملکی وحدت و فیڈریشن کی مضبوطی کی خاطر چھوٹی اکائیوں کے ساتھ وسائل کی تقسیم میں جانب داری کا رویہ ترک کرے تاکہ ملک میں جمہوری نظام پھلے پھولے اور ملک صحیح معنوں میں ترقی کرے۔انہوں نے پارٹی میں شامل ہونے والے نئے کارکنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ قومی وطن پارٹی نے عوام کی بلا امتیاز خدمت کی جو ذمہ داری اٹھائی ہے اس کا یہ سلسلہ جاری و ساری رہے گا اور ہم اس صوبے کے غریب عوام کو کبھی مایوس نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :