کراچی:سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں کا سندھ احتساب بل کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیا رکرنے اور عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کے بعد اپوزیشن کے ارکان کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا سندھ احتساب بل پر ہمارے تحفظات ہیں، صوبائی اسمبلی اس حوالے سے قانون سازی نہیں کر سکتی ہے، آئین کے آرٹیکل 143 کے تحت وفاقی قانون کے متوازی کوئی قانون نہیں بنایا جا سکتا،د سردار احمد سندھ احتساب بل کو ہم نے مسترد کر دیا ہے، سندھ احتساب کمیشن کے چیئرمین کے انتخاب کے لیے اگرچہ سندھ اسمبلی کی 6رکنی کمیٹی ہو گی لیکن حتمی فیصلہ اسپیکر کرے گا، فیصل علی سبزواری

بدھ 26 جولائی 2017 20:44

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جولائی2017ء) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے نئے منظور شدہ سندھ احتساب بل کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیا رکرنے اور اس قانون کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بائیکاٹ کے بعد اپوزیشن کے ارکان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد ، مسلم لیگ (فنکشنل) کے پارلیمانی لیڈر نند کمار ، ایم کیو ایم کے رکن فیصل علی سبزواری اور دیگر اپوزیشن ارکان اس پریس کانفرنس میں موجود تھے۔

سید سردار احمد نے کہا کہ ہم نے سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں یہ واضح کر دیا تھا کہ سندھ احتساب بل پر ہمارے تحفظات ہیں۔ صوبائی اسمبلی اس حوالے سے قانون سازی نہیں کر سکتی ہے۔

(جاری ہے)

آئین کے آرٹیکل 143 کے تحت وفاقی قانون کے متوازی کوئی قانون نہیں بنایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 2010ئ میں آئین کی کنکرنٹ لسٹ ختم ہو گئی تھی۔ 2010ئ سے 2017 تک عدالتوں نے قومی احتساب آرڈی ننس 1999ئ کے تحت فیصلے دیئے۔

عدالتیں اسی قانون کو تسلیم کرتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کرپشن کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن پر وفاقی حکومت نے دستخط کیے ہیں اور اس حوالے سے قانون سازی بھی وفاقی حکومت کرسکتی ہے۔ نندکمار نے کہا کہ سندھ احتساب بل آئین کے آرٹیکل 143 کی خلاف ورزی ہے۔ کرپٹ وزرائ اور ارکان اسمبلی کو بچانے کے لیے یہ قانون منظور کیا گیا ہے۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی آواز کو دبایا گیا ہے۔

فیصل علی سبزواری نے کہا کہ سندھ احتساب بل کو ہم نے مسترد کر دیا ہے۔ سندھ احتساب کمیشن کے چیئرمین کے انتخاب کے لیے اگرچہ سندھ اسمبلی کی 6رکنی کمیٹی ہو گی لیکن حتمی فیصلہ اسپیکر کرے گا۔ اسپیکر غیر جانب دار کہاں ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ نیب کوئی آفاقی ادارہ نہیں ہے لیکن اس کی وجہ سے وزرائ اور افسران جعلی بھرتیاں کرتے ہوئے اور کرپشن کرتے ہوئے خوف زدہ ہوتے تھے۔ ہم نے نیب آرڈی ننس میں ترامیم کے لیے قومی اسمبلی میں اپنی تجاویز دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ احتساب بل کی منظوری سے کرپٹ لوگ جشن منائیں گے