حکومت اوگرا کے چیئرمین اور ممبران کی تنخواہوں میں خاطرخواہ اضافے پر غور

بدھ 26 جولائی 2017 17:57

حکومت اوگرا کے چیئرمین اور ممبران کی تنخواہوں میں خاطرخواہ اضافے پر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جولائی2017ء) حکومت آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا) کے چیئرمین اور ممبران کی تنخواہوں میں خاطرخواہ اضافے پر سنجیدگی سے غور کرنے لگی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق 13جولای کو کابینہ کے اجلاس میں یہ بات نوٹ کی گئی کہ تیل وگیس کے نجی شعبہ میں اہم پوسٹوں پر بھاری تنخواہیں دی جاتی ہیں جن کے مقابلے میں اوگرا کے چیئرمین اور ممبران کی تنخواہیں بہت کم ہیں ۔

یہاں پر یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل سرکاری مینجنٹ پوزیشن کی تنخواہوں کے اسکیل میں کئے جانے والے اضافے کے باوجود یہ مارکیٹ کے مقابلی میں کم ہیں۔اس نقطہ پر اتفاق کرتے ہوئے کابینہ کے ارکان نی فنانس ڈویژن کو کہا تھا کہ وہ اوگرا کے آئل ممبر کو حال ہی میں نظرثانہی شدہ مینجمنٹ پوزیشن پے سکیل آفر کر سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

ساتھ ہی کہا گیا تھا کہ مارکیٹ میں دیگر ریگولیٹرز کی تنخواہوں اور سرکاری طور پر دی جانے والی تنخواہوں میں فرق کے حوالے سے تحقیق کرکے سفارشات کابینہ کو پیش کی جائیں۔

اجلاس میں کابینہ نے زیادہ سے زیادہ پے سکیل،سالانہ تجزئیے اور وزیراعظم کو ممبرآئل کی سالانہ کارکردگی کی رپورٹ جمع کروانی کی تجاویز بھی دیں۔وفاقی حکومت نے عبداللہ ملک کو بطور ممبر ائل اوگرا تعینات کیا تھا۔اوگرا آرڈیننس کے سیکشن 5 کے مطابق حکومت اوگرا کے چیئرمین اور ممبران کی تنخواہوں کا تعین کرتی ہے۔اوگرا ممبران اس وقت ایم جی ون اور ایم جی ٹو سکیل کے مساوی تنخواہیں اور مراعات حاصل کر رہے ہیں۔واضح رہے کہ اوگرا میں کئی ایگزیکٹو ڈائریکٹرز کی تنخواہیں پانچ سی دس لاکھ روپے مقرر ہے جبکہ ممبران ماہانہ چار لاکھ روپے تنخواہ وصول کرتے ہیں جو کہ نجی شعبہ کے نسبت کم تصور کی جاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :