معروف صحافی مبشر لقمان نے مریم نواز کی جانب سے جمع کروائی گئیں دستاویزات کا پول کھول دیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 26 جولائی 2017 12:41

معروف صحافی مبشر لقمان نے مریم نواز کی جانب سے جمع کروائی گئیں دستاویزات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جولائی 2017ء) : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی مبشر لقمان نے لندن کی ایک ہائی وے پر بیٹھ کر وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی جانب سے جمع کروائے گئے دستاویزات کا پول کھول دیا۔ پروگرام میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کیلبری فونٹ کے شور کے بعد مریم نواز نے اپنی ٹرسٹ ڈیڈ بھی ایک ختم ہوئی کمپنی سے بنوائی۔

انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے 15نومبر2016کو ایک ٹرسٹ ڈیڈ کے ڈاکومینٹس شئیر کیے اور کہا کہ یہ سیکنڈ ٹرسٹ ڈید کے پیپرز ہیں اور ان سے ثابت ہوتا ہے کہ میں صرف کمپنیوں کی ٹرسٹی ہوں مالک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان پیپرز کے بارے میں میں آپ کو یہ بتا دوں کہ یہ پیپرز جس کمپنی نے دستخط کیے اس کا نام ہے فریمن باکس کمپنی ہے اور اس کمپنی کا برطانیہ میں رجسٹریشن نمبر 02672782 ہے اور اگر اس کمپنی کا اوور ویو چیک کیا جائے تو یہ کمپنی 18 دسمبر 1991ء کو رجسٹرڈ ہوئی ۔

(جاری ہے)

مریم نواز کی جانب سے شئیر کی گئی تصاویر میں تاریخ 2006کی لکھی ہوئی ہے۔ لیکن اگر اس کمپنی کی فائلنگ ہسٹری کو دیکھا جائے تو اس کےمطابق اس کمپنی کو 1992میں ختم ڈکلئیر کر دیا گیا تھا ۔ جس کے بعد 1992ء سے کسی کلائنٹ کے نہ ہونے کی وجہ سے مذکورہ کمپنی ختم ہی رہی ۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس کمپنی کو ، جو کہ پچیس سال سے بند ہے اور جس کو کسی نے ہائیر نہیں کیا، نے اپنے ٹیکس ریٹرنز بھی ڈورمنٹ اکاؤنٹ میں جمع کروائے وہ کمپنی سنسنی خیز طور پر مریم نواز اور حسین نواز کو اپنی سروسز فراہم کرتی ہے۔

جو پیپرز مریم نواز نے شئیر کیے وہ 2006میں سائن ہوئے اور ان کی تصدیق کی گئی۔ جبکہ اس ٹائم میں یہ کمپنی ختم تھی اور کام ہی نہیں کر رہی تھی۔کمپنی کے ٹیکس ریٹرن میں بھی بیلنس 3پاﺅنڈ تھا اور 2006ء کے بعد بھی یہ بیلنس 3 پاؤنڈز ہی رہا۔ مبشر لقمان نے کہاکہ 25 سال بعد مریم نواز اور حسین نواز کو اپنی سروسز فراہم کرنے کے لیئے اگر کمپنی نے فیس لی تو وہ اس اکاؤنٹ میں کیوں ظاہر نہیں کی گئی؟ کیا انہوں نے یہ کام زکوۃ میں کیا؟ اب جب پانامہ اپنے عروج پر ہے تو 30 کمپنی 2017ء کو اس کمپنی کو ختم بھی کر دیا گیا۔

تاکہ اگر کوئی تحقیقات کے لیے آئے تو وہ اس کمپنی کو ٹریس بھی نہ کر سکے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شریف خاندان کی جانب سے 20 جولائی کو جے پی سی اے کے دستاویزات جمع کروائے گئے۔ جس میں ایک کمپنی نے سروسز فراہم کیں۔ اور اس کمپنی کے مطابق حسین نواز نیسکول اور نیلسن کمپنیوں کے بینیفیشل آنر ہیں اور مریم نواز ٹرسٹی ہیں۔ ان دستاویزات میں کمپنی کا جو ایڈریس دیا گیا اس ایڈریس پر اس کمپنی کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔

جب آپ جے پی سی اے کی ویب سائٹ پر جائیں تو اس کمپنی کے ایڈریس میں کئی بار ردو بدل کی گئی ہے۔ جس دن سپریم کورٹ میں دستاویزات جمع کروائے گئے اس دن بھی اس کمپنی نے اپنا ایڈریس تبدیل کیا۔ جس کی تحقیقات کرنے پر معلوم ہوا کہ نیا ایڈریس بھی کمرشل نہیں بلکہ کسی کا فلیٹ ہے۔مبشر لقمان نے مریم نواز کی جانب سے پیش کی گئیں دستاویزات سے متعلق مزید کیا انکشاف کیا آپ بھی ملاحظہ کیجئیے:

متعلقہ عنوان :