'یقین دہانی' کے بعد چوہدری نثارکاحکومت سے اختلافات منظرعام پر نہ لانے کا امکان

وفاقی حکومت کی کمانڈ میں ان کی خواہش کے برعکس کوئی تبدیلی نہیں لائی جائے گی نہ ہی کسی 'جونیئر' وزیر کو وزیراعظم کے طور پر نامزد کیا جائے گا۔ اسحٰق ڈار کی چوہدری نثار کو یقین دھا نی چوہدری نثار نے نواز شریف کی نااہلی کی صورت میں کسی اور وزیر کو نامزد کرنے کے پلان پر وزیراعظم سے اختلاف کیا تھا،لیگی عہدیدار

بدھ 26 جولائی 2017 12:48

'یقین دہانی' کے بعد چوہدری نثارکاحکومت سے  اختلافات منظرعام پر نہ لانے ..
اسلا م آ با د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 جولائی2017ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جا نب سے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے ساتھ اپنے سیاسی اختلافات کو منظر عام پرنہ لا نے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے، کیونکہ انہیں یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ وفاقی حکومت کی کمانڈ میں ان کی خواہش کے برعکس کوئی تبدیلی نہیں لائی جائے گی۔

مسلم لیگ (ن) کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ وزیر داخلہ کا ارداہ اٴْس وقت تبدیل ہوا، جب وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے چوہدری نثار کو یہ یقین دہانی کروائی کہ پاناما پیپر کیس کے سلسلے میں سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کی نااہلی کی صورت میں اٴْن سے 'جونیئر' کسی وزیر کو وزیراعظم کے طور پر نامزد نہیں کیا جائے گا۔اس پیش رفت سے واقف مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ چوہدری نثار نے نواز شریف کی نااہلی کی صورت میں وزیر داخلہ کے علاوہ کسی اور وزیر کو نامزد کرنے کے پلان پر وزیراعظم سے اختلاف کیا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے چوہدری نثار کے حوالے سے بتایا کہ گذشتہ حکومت میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ہونے اور کابینہ کے دیگر وزرائ سے سینئر ہونے کی بنائ پر (جیسا کہ وہ 1990 سے وفاقی کابینہ کا حصہ ہیں) وزیراعظم نواز شریف کے متبادل کے طور پر ان کا انتخاب کیا جانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار صرف وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے حق میں دستبردار ہونے کو تیار تھے اور دوسری صورت میں انہوں نے وزارت سے مستعفی ہونے کی دھمکی دی تھی۔پاناما پیپر کیس میں الجھی حکومت کے طریقہ کار کے مبینہ طور پر مخالف چوہدری نثار نے اپنے فیصلے سے آگاہ کرنے کے لیے میڈیا کو 2 مرتبہ مدعو کیا، لیکن پھر اس اہم پریس کانفرنس کو معطل کردیا گیا تھا۔