اب چینی پولیس کو جرم کے وقوع ہونے سے پہلے ہی اس کا معلوم ہوجائے گا۔ نئے سسٹم کی تیاری شروع ہوگئی

Ameen Akbar امین اکبر منگل 25 جولائی 2017 23:40

اب چینی پولیس  کو جرم کے وقوع ہونے  سے پہلے ہی  اس کا معلوم ہوجائے گا۔ ..

مستقبل میں مجرموں کے ساتھ جو کچھ ہونے والا ہے اس بات کا اندازہ آپ کو یہ خبر پڑھ کر ہوجائےگا۔ چینی کمپنیا ں چہرہ شناخت کرنے کی نئی ٹیکنالوجی پر کام کر رہی ہیں۔ یہ  ٹیکنالوجی کسی بھی شخص  کی ظاہری خصوصیات، جیسے بالوں کے رنگ، جلد کی رنگت اور چہرے کے نقوش  کا جائزہ لے کر ان کی شناخت کرے گی۔ دنیا بھر میں اس طرح کے سسٹم کام کر رہے ہیں۔ ان سسٹم کو جتنا زیادہ ڈیٹا فراہم کیا جائے، اُن کی کارکردگی اتنی ہی بہتر ہوتی ہے۔

چین کا فوٹو آئی ڈی ڈیٹا بیس اور عوامی مقامات پر لگے بے شمار نگرانی کے کیمرے  اس نئے سسٹم کو بے شمار ڈیٹا فراہم کریں گے۔اس تمام ڈیٹا کی مدد سے چینی کمپنیاں ایساسسٹم بنا رہی ہیں جس سے پولیس متوقع مجرموں کو جرم کرنے سے پہلے ہی گرفتار کر لے گی۔
چینی کمپنی کلاؤڈ واک   ایسا سسٹم بنا رہی ہے جو کسی بھی شخص  کے جرم کرنے سے پہلے  اس کے جرم کے ارادے کے بارے میں خبردار کر دے گا۔

(جاری ہے)

یہ سسٹم پولیس کو خبردار کرے کہ فلاں شخص جرم کرنے والا ہے، اس لیے پولیس کی مداخلت ضروری ہوگئی ہے۔ایسے شخص کو ارادہ جرم کی دفعات کے تحت گرفتار کیا جا سکے گا۔مصنوعی ذہانت کا حامل یہ سسٹم چہرہ شناخت کرنے والے کیمروں سے ایسے افراد کو تلاش کرے گا جو لاپروائی سے زیبرا کراسنگ پر گاڑی گزرتے ہوئے سڑک عبور کرنے کی کوشش کریں یا کوئی اور قانون شکنی کریں۔


چینی حکام کا کہنا ہے کہ جرائم کے اندازہ لگانے کے سسٹم  کے نافذ ہونے کی وجہ سے منصوعی ذہانت حکومت کے اہم استعمالات میں شامل ہو جائے گی۔
چین کا جرم کا اندازہ لگانے والا یہ سسٹم چہرہ شناخت کرنے پر منحصر ہے۔یہ سسٹم بھیڑ اور ہجوم میں غیر معمولی برتاؤ کا بھی پتا چلا سکتا ہے۔اس کی اہم مثال یہ ہے کہ یہ سسٹم ٹرین سے اترنے والے مسافروں میں سے ایک چور کو شناخت کر سکتا ہے۔

یہ سسٹم کسی بھی چیز کو مختلف مقامات پر شناخت کر سکتا ہے چاہے اس نے الگ الگ مقامات پر الگ الگ کپڑے پہنے ہوں۔اس طرح یہ سسٹم ایک ہی علاقے میں گھومنے یا ریکی کرنے والوں کا بھی اندازہ لگا سکتا ہے۔
اس ٹیکنالوجی میں ذرا سی تبدیلیاں کر کے کسی بھی شخص کی بہت بڑے علاقے میں  آمد و رفت کو دیکھا جا سکتا ہے۔

متعلقہ عنوان :