صوبائی وزیرمحنت ،افرادی قوت سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے 8ویں اجلاس کا انعقاد

اجلاس میں سال 2016-17اور2017-18کے لئے 7220.827ملین روپے کا بجٹ بھی منظوری کے لئے پیش کیا

منگل 25 جولائی 2017 22:57

صوبائی وزیرمحنت ،افرادی قوت سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ ورکرز ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2017ء) صوبائی وزیر اطلاعات ،محنت ،افرادی قوت ،ٹرانسپورٹ وماس ٹرانزٹ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے 8ویں اجلاس کا انعقاد ہوا جس میںممبران صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سکندر شورو ،سلیم رضا جلبانی،رخسانہ شاہ ،کے علاوہ مالکان کے نمائندوں محمد دانش ،محنت کشوں کے نمائندوں حبیب الدین جنیدی ،شمشاد قریشی اور رحمت اللہ سرکی سمیت سیکریٹری افرادی قوت ومحنت رشید سولنگی ،سیکریٹری صنعت رحیم سومرو ،ایس آر بی ،تعلیم،صحت کے افسران نے بھی شرکت کی ۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات ،محنت ،افرادی قوت ،ٹرانسپورٹ وماس ٹرانزٹ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ محنت کشوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات اور ان کے بچوں کو جائز سہولیات دینے کے لئے سندھ ورکرز و یلفیئر بورڈکو مزید فعال بنایا جارہا ہے شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے بورڈ کی سب کمپنیوں کو بھی فعال کرکے ذمہ داری مشترکہ طور پر ادا کی جائیں۔

(جاری ہے)

ادارے کو منافع بخش اور محنت کشوں کے لئے بھر پور طریقے سے خدمات انجام دینے والا ادارہ بنانے کے لئے تمام امور پر روشنی ڈالتے ہوئے ترقیات ،خزانہ۔ہیومن ریسورس ،سرمایہ کاری اور فنی کمپنیوں پر ممبران کی نمائندگی یقینی بنائی جائے ۔اجلا س میں آگاہی دی گئی کہ گلشن معمار میں محنت کشوں کے فلیٹس سے ناجائز قابضین کا قبضہ ختم کرایا گیا اور1000فلیٹس کی بحالی کے لئے تجویز بورڈ میں لائی گئی ہے ،میڈیکل اور انجینئرنگ کالج کے قیام کے لئے تعلیم اور صحت کے نمائندوں کے علاوہ حبیب الدین جنیدی اور شمشاد قریشی پر مشتمل کمیٹی اپنی رپورٹ آئندہ اجلا س میں پیش کرے گی جبکہ محنت کشوں کے بچوں کو میڈیکل اور انجیئنرنگ کی تعلیم کے لئے تعلیمی کوٹے کے تحت بھی کمیٹی بنائی گئی جس میں حبیب الدین جنیدی ،رحمت اللہ سرکی اپنی جائزہ رپورٹ پیش کرے گی ۔

ایم ای اے رخسانہ شاہ نے ٹھٹھہ میں محنت کشوں کی کالونی کی تعمیر اور بچوں کو سہولیات کے لئے پرائمری اسکول کو ہائی اسکول کا درجہ دینے کی سفارش پیش کی جس کو بورڈ نے منظور کرتے ہوئے مزید 6اسکول اور کالج نیو کراچی ،کورنگی ،سکھر ،سائٹ کراچی اور گھوٹکی ،میر پور ماتھیلو میں قائم کئے جائیں گے ان علاقوں میں بھی محنت کشوں اور ان کے بچوں کو بھی دیگر کی طرح سہولیات اور بنیادی چیزیں میسر ہوسکیں ۔

اور سکھر کے مقام پر بھی اسپتال کے قیام اور بجٹ کی منظوری دی گئی ،کوٹری میں بوائز وگرلز کالج کی اپ گریڈیشن کی منظوری دی گئی جسے ڈگری کالج بنایا جائے گا ۔8ویں اجلاس میں سال 2016-17اور2017-18کے لئے 7220.827ملین روپے کا بجٹ بھی منظوری کے لئے پیش کیا جس میں ڈیتھ گرانٹ،شادی گرانٹ اور اسکالر شپس کو حتمی شکل دی گئی ۔نیز پہلی بار سلائی مشینوں اور معذوروں کے لئے سائیکلیں کی سہولیات فراہم کرنے کی بھی منظوری دی گئی ۔

آر او پلانٹس ،سولر انرجی تمام محنت کش اسکولوں میں لگائے جائیں گے ۔نیز نیا فرنیچر ،آئی ٹی لیب کے قیام ،کتابوں ,یونیفارمز نیز ورکز اسکولوں کے علاوہ دیگر اسکولوں جہاں پر محنت کشوں کے بچے تعلیم حاصل کررہے ہیں ان کو بھی یہ سہولیات دی جارہی ہیں ۔نئے ترقیاتی سال میں20نئے ترقیاتی منصوبوں پر1344ملین روپے خرچ کئے جائیں گے آٹھ نئے مقامات پر فلٹس ،اسکولز اور کالجز کی تعمیر کے لئے زمین کی خریداری اور بنیادی ڈھانچہ کے لئے 6010ملین روپے رکھے گئے ہیں اجلاس میںپہلی بار تمام ممبران ،صوبائی اسمبلی کے منتخب نمائندوں ،مالکان اور اجیر کے نمائندوں نے بھر پور شرکت کی اور اجلاس میں اپنے اپنے علاقوں کے حوالے سے محنت کشوں کی فلاح وبہبود ان کے بچوں کو ضروری سہولیات اورمعیار زندگی بلند کرنے کے لئے ٹھوس منصوبوں کو حتمی شکال دی گئی ۔

ممبر صوبائی اسمبلی سلیم رضا جلبانی کی تجویز پر آئندہ 9اجلاس میں سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کی مکمل ورکنگ سہولیات اور مستقبل کے منصوبوں اور شروع سے جاری پروگراموں کے بارے میں بھی تفصیلی بریفنگ دی جائے گی ۔اجلاس میں ملازمین کے زیر التوا ء پروموشن اور اپ گریڈیشن کی منظوری دی گئی جبکہ ٹائم اسکیل کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی آئندہ اجلاس میں مالی اخراجات اور تخمینہ کے ساتھ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ۔

اجلاس میں لیبر کالونی جیکب آباد سے ناجائز تجاوزات ختم کرانے لئے ایس ایس پی جیکب آباد سے رابطہ کرکے معاملہ حل کرایا جائے گا ۔سیکریٹری محنت اور افرادی قوت رشید سولنگی ،سیکریٹری بورڈ آصف میمن کو ہدایت دی گئی کہ تمام سہولیات کی تقسیم میں شفافیت اور محنت کشوں کو ترجیحی بنیادوں پر بلا کسی تاخیر کے یہ سہولیات فراہم کرنے کے اقدامات کئے جائیں اور سندھ حکومت وپیپلز پارٹی کے منشور کے مطابق محنت کشوں کو جائز مقام فراہم کیا جاسکے ۔حبیب الدین جنیدی کی تجویز پر تمام معاملات میں محنت کشوں کے حقوق کو تحفظ دینے کے لئے اقربا ء پروری ،بے قاعدگی اور قانون وبورڈ کے تصادم میں محنت کشوں کے بارے میں فیصلے نہ کرنے کی تائید کی گئی۔

متعلقہ عنوان :