خیبر پختونخوا میں 80فیصد حاملہ خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں‘سب سے زیادہ تعداد36 فیصد نوشہرہ کی خواتین کی ہے ‘خواتین میں خون کی کمی مناسب خوراک کے نہ ملنے کے باعث ہے‘محکمہ صحت کی رواں سال کی پہلی سہ ماہی رپورٹ میں انکشاف

اس صورتحال پر قابو پانے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں‘خون کی کمی کی وجہ سے زچگی کے دوران خواتین کو خطرناک مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو زچہ بچہ دونوں کی جان لینے کا سبب بنتا ہے‘ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر شبینہ کا بیان

منگل 25 جولائی 2017 22:49

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جولائی2017ء) محکمہ صحت کی جانب سے جاری رواں سال کی پہلی سہ ماہی رپورٹ میں انکشاف کیا ہوا ہے کہ خیبر پختونخوا میں اسی فیصد حاملہ خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں۔ خیبر پختونخوا میں اسی فیصد حاملہ خواتین خون کی کمی کا شکار ہیں محکمہ صحت کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق اس میں سب سے زیادہ تعدادضلع نوشہرہ کی خواتین کی ہے جو چھتیس فیصد بتائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

خواتین میں خون کی کمی مناسب خوراک کے نہ ملنے کے باعث ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق سال 2017ء کے پہلے 3ماہ میں خیبر پختونخوا کے مراکز صحت میں ایک لاکھ 92844حاملہ خواتین چیک اپ کے لئے آئیں۔ جن میں سے چھتیس ہزار سات سو چالیس خون کی کمی کا شکار تھیں۔ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر شبینہ کے مطابق اس صورتحال پر قابو پانے کے لئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ خون کی کمی کی وجہ سے زچگی کے دوران خواتین کو خطرناک مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو زچہ بچہ دونوں کی جان لینے کا سبب بنتا ہے۔

متعلقہ عنوان :