عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے سراج الحق کی جانب سے باچا خان کے خلاف بیان کی شدید مذمت

جماعت اسلامی نے ساری زندگی سہاروں کی بنیاد پر سیاست کی ہے ، دہشت اور وحشت کی وکالت کرنے والی جماعت کبھی عوام میں مقبول نہیں رہی پانچ سال تک الیکشن کا بائیکاٹ کرنے کے باوجود ایک ضلع تک محدود ہو کر رہ گئی، سردار حسین بابک کی جانب سے ردعمل

منگل 25 جولائی 2017 22:15

عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے  سراج الحق کی جانب سے باچا خان کے خلاف بیان ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جولائی2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی جانب سے باچا خان بابا کے خلاف ہرزہ سرائی کی مذمت کرتے ہوئے غم و غصہ کا اظہار کیا ہے ا، انہوں نے کہا کہ اے این پی کے کارکن اپنے اسلاف کے خلاف بدگوئی کرنے والوں کی زبان کھینچنے کی طاقت رکھتے ہیں لیکن باچا خان بابا کے سپاہی عدم تشدد کے پیروکار ہیں،سراج الحق کے بیان پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ساری زندگی عوام کے دلوں پر نہیں بلکہ سہاروں کی بنیاد پر سیاست کی ہے اور زندگی بھر دہشت اور وحشت کی وکالت کرنے والی جماعت کبھی عوام میں مقبول نہیں رہی پانچ سال تک الیکشن کا بائیکاٹ کرنے کے باوجود ایک ضلع تک محدود جماعت اسلامی کی اتنی اوقات نہیں کہ وہ باچا خان بابا کے خلاف نا زیبا زبان استعمال کرے، انہوں نے کہا کہ تنگ نظری اور انتہا پسند ا نہ سوچ نے اس جماعت کو محدود سے محدودتر کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ امریکی ڈالروں پر جہاد کرنے والے اور دہشت گردوں کی پشت پناہی کرنے والے دنیا کے ایک ایسے عظیم رہنما کے خلاف بات کر رہے ہیں جس نے دنیا بھر کے لوگوں کو ان کے حقوق کے تحفظ کا شعور دیا ، انہوں نے کہا کہ روس اور امریکہ کی جنگ میں امریکی ایما پر جہاد فی سبیل اللہ کا نعرہ لگانے والی جماعت کون سے اسلام کی جنگ لڑ رہی ہے ،سردار حسین بابک نے کہا کہ حالیہ واقعات میں خیبر بنک سکینڈل میں جماعت اسلامی کے وزیر پر کرپشن کا الزام ہے اور یہ الزام خیبر بنک کے ایم ڈی کی جانب سے لگایا گیا ہے ،انہوں نے کہا جن کا اپنا دامن داغدار ہے وہ کسی دوسرے کے خلاف منہ کھولنے کی جرأت نہیں کر سکتے ، خیبر لیکس کا معاملہ آج زبان زد عام ہے اور وہ دن دور نہیں جب قوم کو اس کرپٹ اور دہشت گردی کو سپورٹ کرنے والی جماعت کی حقیقت معلوم ہو جائے گی ، انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر سیاست کرنے والی جماعت نے اس خطے میں شدت پسندی کو تقویت دی ہے اور اس کے برعکس عوامی نیشنل پارٹی نے اپنے سروں کے نذرانے دے کر دہشت گردی کی نہ صرف مخالفت کی ہے بلکہ ملک وقوم کی خاطر کھلے عام اس کے خلاف مزاحمت بھی کی ہے ، انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کو دولخت اور بنگلہ دیش بنوانے میں اہم کردار ادا کیا ، دہشت گردی عروج پر تھی تو دہشتگردوں نے مذاکرات کیلئے جن لیڈروں کے نام لئے ان میں جماعت اسلامی سر فہرست تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس جماعت کا اپنا گریبان تار تار ہے ،انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کی سب سے ناپسندیدہ جماعت ہے، انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کو دوسروں کو برا بھلا کہہ کر اپنی غلطیوں پر پردہ ڈالنے کی بجائے اپنی سیاست پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔