دفتر خارجہ میں کئی سینئر سفارت کاروں و قابل افسران کو نظر انداز کر کے جونئیر افسر کی بطور سیکریٹری خارجہ تعیناتی

دفتر خارجہ کا ایک سینئر سفارت کار اور بھارت کو ناکوں چنے چبانے والے ہائی کمشنر عبد الباسط بھی وزیراعظم نوازشریف کی پسند نا پسند کی بھینٹ چڑھ گئے جونیر افسران کے ساتھ کام کرنے کی بجائے قبل از وقت ریٹایرمنٹ لے لی ، ان کی درخواست قبو ل کرنے مین وزیراعظم نے ایک منٹ نہیں لگایا جبکہ ان کی مدت ملازمت اپریل 2018 تک باقی تھی مگر وہ یکم اگست دوہزار سترہ کو ریٹایر ہو جائینگے

منگل 25 جولائی 2017 21:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2017ء) دفتر خارجہ میں کئی سینئر سفارت کاروں و قابل افسران کو نظر انداز کر کے جونئیر افسر کی بطور سیکریٹری خارجہ تعیناتی ، دفتر خارجہ کا ایک سینئر سفارت کار اور بھارت کو ناکوں چنے چبانے والے ہائی کمشنر عبد الباسط بھی وزیراعظم نوازشریف کی پسند نا پسند کی بھینٹ چڑھ گئے اور انہوں نے جونیر افسران کے ساتھ کام کرنے کی بجائے قبل از وقت ریٹایرمنٹ لے لی اور ان کی درخواست قبو ل کرنے مین وزیراعظم نے ایک منٹ نہیں لگایا جبکہ ان کی مدت ملازمت اپریل 2018 تک باقی تھی مگر وہ یکم اگست دوہزار سترہ کو ریٹایر ہو جائینگے۔

ذرائع کے مطابق دفتر خارجہ میں کئی سینئر سفارت کاروں و قابل افسران کو نظر انداز کر کہ جونئیر افسر کی بطور سیکریٹری خارجہ تعیناتی کا معاملہ،بالاآخر سینئر ترین سفارت کار عبد الباسط نیریٹائرمنٹ کا فیصلہ کر لیا،نئی دلی میں بھارت کو بار بار سفارت کاری کی جنگ میں ناکوں چنے چبوانے والے پاکستانی ہائی کمشنر اور دفتر خارجہ کے سینئر ترین سفارت کارعبد الباسط خان نے جونئیر افسر کی تعیناتی پر قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کر لیا، ذرائع کے مطابق عبد الباسط سمیت کئی سینئر سفارت کاروں کو نظر انداز کر کہ تہمینہ جنجوعہ کو سیکریٹری خارجہ تعینات کیا گیا تھا جو کہ ان سے کافی جونئیر تھیں جس پر عبد الباسط خان غالب اقبال، ابرار حسین سمیت کئی نظر انداز شدہ قابل سینئر سفارت کاروں کو تحفظات تھے۔

(جاری ہے)

عبد الباسط خان نے بطور سفارت کار واپسی کے بعد جونئیر افسر کی سربراہی میں کام کرنے سے معزرت کر لی تھی تاہم اب انہوں نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ لینے کا فیصلہ کر لیا ہے، عبد الاباسط خان کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کی درخواست کی وزیر اعظم نے یکم اگست سے منظوری دے دی ہے جبکہ ان کی مدت ملازمت اپریل 2018 تک باقی تھی،ان کی جگہ سہیل محمود کو بھارت میں ہائی کمشنر تعینات کیا گیا ہے۔

ذراائع کے مطابق ماضی میں بھی عبد الباسط خان کی حق تلفہ کرتے ہوئے اعزاز احمد چوہدری کو سیکریٹری خارجہ امور تعینات کیا گیا تھا اور مبینہ طور پر عبد الباسط خان کو آئندہ سیکریٹری خارجہ تعینات کرنے کی یقین دھانی کرائی گئی تھی تاہم بعد ازاں تہمینہ جنجوعہ کو سیکریٹری خارجہ تعنیات کر دیا گیا جو کہ سینیارٹی کے اعتبار سے عبد الباسط خان سے کافی جونئیر افسر ہیں۔۔۔