ْسائرہ افضل تارڑ سے ترکی کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اونر گونر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد کی ملاقات

ترکی میں پاکستانی مریضوں کو جگرکی پیوندکاری کی سہولیات کی فراہمی کے بارے میں مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیا ل

منگل 25 جولائی 2017 21:21

ْسائرہ افضل تارڑ سے ترکی کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اونر گونر کی قیادت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2017ء) وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ سے ترکی کے اعلیٰ سطحی وفدنے منگل کو یہاں ملاقات کی جس کی قیادت ترکی کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اونر گونر کر رہے تھے اور اس وفد میں جگر کی پیوند کاری کرنے والے سینئر ماہرین بھی شامل تھے۔ جنہوں نے وزیر قومی صحت اور دیگر حکام سے ترکی میں پاکستانی مریضوں کو جگرکی پیوندکاری کی سہولیات کی فراہمی کے بارے میں مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیا ل کیا۔

ملاقا ت کے موقع پر سیکرٹری وزارت قومی صحت محمد ایوب شیخ، وزیر اعظم آفس اور وزارت خارجہ امور کے اعلی حکام بھی موجود تھے۔ وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ نے ترکی کے وفد کو بتایا کہ ہر سال تقریباً 1500 پاکستانی مریضوں کے جگرکی پیوندکاری کی ضرورت پیش آتی ہے، ترک وفد نے ترکی میں جگرکی پیوند کاری کے لیے دستیاب سہولیات کے بارے میں بتایا۔

(جاری ہے)

ترک وفد کے سربراہ نے بتایا کہ پاکستان کے ساتھ ترکی کے خصوصی تعلقات ہیں اسی لئے پاکستان کے پیوند کاری کروانے والے مریضوں کیلئے ترکی نے خصوصی پیکیج تیار کیا ہے اور ہم پاکستانی مریضوں کیلئے خصوصی پیکیج دے رہے ہیں۔ انہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جگر کی پیوندکاری کروانے والے مریضوں کو آپریشن کے بعد بھی زندگی بھر علاج معالجہ اور مشاورت کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔

ملاقا ت کے دوران اس بات پر اتفاق رائے پا یا گیا کہ ترکی میں جگرکی پیوندکاری کروانے کے خواہاں مریضوں کا جائزہ لینے کے لیے ملک بھرمیں خصوصی جائزہ مراکز بنائے جائیں گے۔ دونوں ممالک کی طرف سے پاکستانی مریضوں کو خصوصی ویزا کی سہولیات بارے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترکی کے وفد نے ملک میں جگر کی پیوند کاری کے آپریشنز کی سہولیات کے لیے پاکستانی ڈاکٹروں کی استعداد سازی کی پیشکش بھی کی۔

قبل ازیں وزارت قومی صحت کی ڈائریکٹر انسٹیٹیوشن ڈاکٹر رضیہ صفدر نے ایک بریفنگ دی اور وفد کو پاکستان میں جگرکی پیوندکاری کے حوالے سے تازہ ترین صورت حال اور مریضو ں کو درپیش چیلنجز بارے بتایا۔ انہوں نے جگر کی پیوندکاری کے شعبہ میں طلب کو پورا کرنے کیلئے اشتراک کار کی ضرورت بارے بھی بریف کیا۔

متعلقہ عنوان :