پاکستان اور مالدیپ نے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے، سول سروس، تعلیم، سیاحت اور تجارت میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیاہے، ،سیاحت اور عوامی روابط کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے، خطے کی ترقی و خوشحالی کیلئے سارک کو فعال بنانا ضروری ہے ،بھارت نے سارک کے منشور اور اہداف کے منافی کام کیا ، مالدیپ کے مستقبل کیلئے امن ، ترقی اور خوشحالی کی تمنائیں ہیں

وزیراعظم نواز شریف کا مالدیپ کے صدر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب پاکستان دیرینہ ،پائیدار اور قابل اعتبار دوست ملک ، نیشنل ڈیفنس فورس کی استعداد بڑھانے کیلئے تعاون پر مشکور ہیں، ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے تعاون کیلئے پر عزم ،تجارت بڑھانے کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ کو فعال بنایا جائیگا،عبداللہ یامین عبدالقیوم پاکستان اور مالدیپ کے درمیان تجارت، تعلیم اور سیاحت ، دفتر خارجہ اور سول سروسز کے شعبوں میں تعاو ن کے فروغ کے لئے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط

منگل 25 جولائی 2017 21:17

پاکستان اور مالدیپ نے  مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے، ..
مالے (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جولائی2017ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور مالدیپ نے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے، سول سروس، تعلیم، سیاحت اور تجارت میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیاہے،سیاحت اور عوامی روابط کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے،خطے کی ترقی و خوشحالی کیلئے سارک کو فعال بنانا ضروری ہے بھارت نے سارک کے منشور اور اہداف کے منافی کام کیا تاہم مالدیپ اسلام آباد میں سارک اجلاس کے انعقاد کا حامی ہے، مالدیپ کے مستقبل کیلئے امن ، ترقی اور خوشحالی کی تمنائیں ہیں جبکہ مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین عبدالقیوم نے کہا کہ پاکستان دیرینہ ،پائیدار اور قابل اعتبار دوست ملک ہے،مالدیپ نیشنل ڈیفنس فورس کی استعداد بڑھانے کیلئے تعاون پر مشکور ہیں، ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے تعاون کا عزم رکھتے ہیں ،تجارت بڑھانے کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ کو فعال بنایا جائے گا ۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو یہاں مالدیپ کے شہر مالے میں باہمی ملاقات ، استقبالیے اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ کے لئے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخطوں کی تقریب کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔قبل ازیں پاکستان اور مالدیپ کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کی یادداشت پر دستخط ہوئے جن کے تحت دونوں ملک تجارت، تعلیم اور سیاحت جبکہ دفتر خارجہ اور سول سروسز کے شعبے میں تعاو ن بڑھایا جائیگا ۔

تقریب میں وزیراعظم نواز شریف اور مالدیپ کے صدر عبداللہ یامین عبدالقیوم بھی موجود تھے ۔بعدازاں مشترکہ پریس کانفرنس میں صدر مالدیپ نے کہا کہ مختلف شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی، سول سروس، تعلیم، سیاحت اور تجارت میں تعاون بڑھانے پر اتفاق ہوا، تجارت بڑھانے کیلئے مشترکہ ورکنگ گروپ کو فعال بنایا جائے گا،سیاحت اور عوامی روابط کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے۔

عبداللہ یامین عبدالقیوم نے کہا کہ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے استفادے پر توجہ دیں گے، مالدیپ نیشنل ڈیفنس فورس کی استعداد بڑھانے کیلئے تعاون پر مشکور ہیں، پاکستان دیرینہ ،پائیدار اور قابل اعتبار دوست ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے تعاون کا عزم رکھتے ہیں، خطے کو درپیش مسائل کے حل پر بھی بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ مالدیپ کی یوم آزادی کی تقریبات میں شرکت باعث مسرت ہے، بطور مہمان خصوصی خوشی کے اس لمحے میں مدعوکیا جانا باعث فخر ہے۔

مالدیپ کے مستقبل کیلئے امن ، ترقی اور خوشحالی کی تمنائیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ باہمی مفاد کے تمام شعبوں میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں، مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا، خطے کی ترقی و خوشحالی کیلئے سارک کو فعال بنانا ضروری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے سارک کے منشور اور اہداف کے منافی کام کیا جبکہ مالدیپ کے صدر اسلام آباد میں سارک اجلاس کے انعقاد کے حامی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امن و استحکام کیلئے مالدیپ کے وژن کو سراہتا ہے، دونوں ملکوں کے مشترکہ بزنس گروپ تشکیل دیئے گئے ہیں اور دونوں ملکوں کے ورکنگ گروپس کی 4ذیلی کمیٹیاں بھی کام کر رہی ہیں، کھیل، صحت، تعلیم اور انسداد منشیات میں تعاون جاری ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مالدیپ میں میڈیکل کالج کے قیام کیلئے تعاون کرے گا، پاکستان کے عوام مالدیپ کے عوام کیلئے نیک تمنائیں رکھتے ہیں۔