لاہور دھماکے سے پنجاب حکومت کے سیف سٹی پروجیکٹ پر سوالیہ نشان لگ گیا ہی:صاحبزادہ حامد رضا

منگل 25 جولائی 2017 21:17

لاہور دھماکے سے پنجاب حکومت کے سیف سٹی پروجیکٹ پر سوالیہ نشان لگ گیا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2017ء) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ لاہور دھماکے سے پنجاب حکومت کے سیف سٹی پروجیکٹ پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ دہشت گردوں کے مذہبی ہمدردوں پر ہاتھ ڈالے بغیر دہشت گردی ختم نہیں ہو سکتی۔ شریف خاندان عمران خان کیس کے پیچھے چھپنے کی کوشش نہ کرے۔ کرپٹ مافیا کے گارڈ فادر کا عبرت ناک انجام قریب ہے۔

انتخابی اصلاحات پر تمام جماعتوں کا اتفاق رائے ضروری ہے۔ حکمران بتائیں کہ دہشت گردی میں ملوث دو سو مشکوک مدارس کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کی گئی۔ نیکٹا کا فعال نہ ہونا حکومت کی نااہلی کا ثبوت ہے۔ سول ادارے دہشت گردی ختم کرنے میں سنجیدہ نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور دھماکے کے شہداء کے لواحقین سے تعزیتی ملاقاتوں اور زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ پنجاب میں رینجرز کا آپریشن نہ روکا جاتا تو لاہور میں تازہ دھماکے کا سانحہ رونما نہ ہوتا۔ پنجاب حکومت کا کالعدم فرقہ پرست جماعتوں کے لئے نرم گوشہ دہشت گردی کے خاتمے میں بڑی رکاوٹ ہے۔ شریف خاندان کی سیکورٹی پر دس ارب روپے خرچ کرنے والی حکومت عوام کی حفاظت سے غافل ہے۔ سیف سٹی پروجیکٹ پر 12 ارب روپے خرچ ہو جانے کے باوجود لاہور میں دھماکہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔

چیئرمین سنی اتحاد کونسل کا مزید کہنا تھا کہ نااہل اور ناکام حکومت دہشت گردوں کی بیرونی فنڈنگ اور بیرونی رابطے ختم نہیں کر سکی۔ نیشنل ایکشن پلان کی صرف ان شقوں پر عمل ہوا ہے جو فوج سے متعلقہ ہیں۔ سول اداروں نے نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عملدرآمد نہ کر کے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔ حکومت اپنی نااہلی سے فوج کی قربانیاں ضائع نہ کرے۔

صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ شریف خاندان نے پاناما کیس کے دوران ایک جھوٹ چھپانے کے لئے سو جھوٹ بولے ہیں۔ سپریم کوٹ لوٹی گئی قومی دولت کی بازیابی یقینی بنائے۔ پاناما کیس اور عمران خان کے کیس میں مماثلت تلاش کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔ حکومت انتخابی اصلاحات پر اپوزیشن کے تحفظات دور کرے۔ حکومت آئندہ الیکشن میں دھاندلی کے لئے من پسند انتخابی اصلاحات کا سہارا لے رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :