محمودالرشید کا سیف سٹی پراجیکٹ کے آڈٹ کا مطالبہ

شریف خاندان کے ہر منصوبے میں اربوں روپے کمیشن اور کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں، انکے دور کا کوئی ایک منصوبہ بھی کامیاب نہیں

منگل 25 جولائی 2017 20:52

محمودالرشید کا سیف سٹی پراجیکٹ کے آڈٹ کا مطالبہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2017ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمودالرشید نے سیف سٹی پراجیکٹ کو ناکام قرار دیتے ہوئے منصوبے کے آڈٹ کا مطالبہ کردیا۔ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر لاہور میںخطیررقم سے سیف سٹی پراجیکٹ لگایا گیا لیکن اس سے جرائم کم ہوئے اور نہ ہی دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی، فیروز پور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے میاں محمودالرشید نے کہا کہ اپنے طور پر تحقیقات کر رہے ہیں کہ تجاوزات کیخلاف آپریشن کے تجارتی مقاصد کا کس کو فائدہ ہونا تھا، تعین کرنے کے بعد اس پر لائحہ عمل دینگے۔

انہوں نے سیف سٹی منصوبے کو ناکام قرار دیتے ہوئے اس کے آڈٹ کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

میاں محمودالرشید نے ماضی کے منصوبوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پیلی ٹیکسی سکیم میں فراڈ ہوا جس میں کسٹم ڈیوٹی معاف کر کے خزانے کو70ارب کا نقصان پہنچایا گیا،قرض اتارو ملک سنواروں کی18ارب کا آج تک کوئی پتہ نہیں،گندم امپورٹ فراڈ میں5ارب کا فراڈ ہوا،حدیبیہ میں اربوں کا گھپلا ہے،نندی پور اور قائداعظم سولر پارک کے کام میں سستی کے باعث اخراجات100ارب سے تجاوز کر گئے اور اسکے بعد یہ دونوں منصوبے ناکام ہو گئے یوں ملک کو کم ازکم 100ارب کا نقصان پہنچا،آشیانہ سکیم غائب ہوتے ہی اربوں روپے بھی ساتھ لے گئی،میٹرو بس پراجیکٹ میں شریف اینڈ کمپنی پر30ارب کی کرپشن کا الزام ہے، جرم سے بچنے کیلئے اسکے ریکارڈ کو ہی آگ لگا دی گئی۔

انہوں نے کہا شریف خاندان کے ہر منصوبے میں اربوں روپے کمیشن اور کرپشن کی نذر ہو جاتے ہیں، انکے دور کا کوئی ایک منصوبہ بھی کامیاب نہیں اور ایسے میںشریف خاندان کی کرپشن پر انکا اندھا دفاع کرنے والے ذہنی غلاموں پر حیران ہوں۔

متعلقہ عنوان :