راولپنڈی، منشیات فروشوں نے دھندہ کرنے کے نئے طریقے ڈھونڈ نکالے،مختلف کاموں کی آڑ میں منشیات فروشی

عوامی و سماجی حلقوں کا پولیس کے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ

منگل 25 جولائی 2017 20:30

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2017ء) تھانہ نصیر آبادپولیس کی مبینہ سرپرستی میںنصیر آباد کے علاقے میں ایل پی جی اور پٹرول کی غیر قانونی ایجنسیاں علاقے کے لئے سکیورٹی رسک بن گئیں 25ایل پی جی اور19 پٹرول ایجنسیوں کے مالکان کھلے عام اضافی قیمت میں ایل پی جی اور پیٹرول کی غیر قانونی فروخت کا کاروبار کر رہے ہیںذرائع کے مطابق تھانہ نصیر آباد کے علاقے میں ایل پی جی اور پٹرول کی غیر قانونی تما م ایجنسیاں ایس ایچ او نصیر آباد کی مبینہ سرپرستی میں غیر قانونی فروخت کر رہی ہیں جس کے لئے ایس ایچ او چوہدری اختر فی ایجنسی ماہانہ10سی15ہزار روپے وصول کرتا ہے یہی وجہ ہے کہ تھانہ نصیرگزشتہ2ماہ میں غیر قانوں پیٹرول یا ایل پی جی ایجنسی کے خلاف ایک بھی مقدمہ درج نہیں کیا جا سکا غیر قانونی ایجنسیاں رجسٹرڈ پیٹرول پمپ سے 7تا 10روپے فی لیٹر اضافے کے ساتھ ایل پی جی اور پیٹرول فروخت کرتے ہیں ایجنسی مالکان کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ انہیں مجبورا کرنا پڑتا ہے کیوںکہ انہیں ایجنسی چلانے کے لئے بہت جگہ بھتہ دینا پڑتا ہے ذرائع کے مطابق نصیر آباد کے علاقے میں بھاٹہ چوک کے قریب نجیب اللہ سوزوکی سٹاپ کے قریب ، نیو چاکرہ روڈ پر امیر حمزہ، رزاق ٹائون میں امیر شاہ اور لکھو روڈ پر نواب شاہ ایل پی جی ایجنسیاں جبکہ چاکرہ روڈ ، بھاٹہ چوک کے قریب ہزاروہ پیٹرولیم پر ناصر کھلے عام پیڑرول کی غیر قانونی فروخت کا کاروبار کر رہے ہیں ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ تھانہ بنی سے تبادلہ ہو کر نصیر آباد آنے والے ایس ایچ او چوہدری اختر تبادلہ کے وقت 6سی7 کار خاص پر مشتمل اپنی ٹیم بھی ہمراہ لے کر آیا ہے اس ضمن میں ریجنل پولیس افسر وصال فخر سلطان راجہ اور سی پی او اسرار عباسی کی جانب سے کسی بھی ایس ایچ او کو کار خاص نہ رکھنے کے نہ صرف سخت احکامات جاری کئے تھے بلکہ ایسا کرنے والے ایس ایچ او محکمانہ سزا دینے کا حکم بھی جاری کیا گیا تھا ۔

متعلقہ عنوان :