وزارت پیٹرولیم اورآئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے مابین مذاکرات ناکام ، آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کا ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان

موٹروے والے ڈرائیورز کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں ، ہزاروں روپے جرمانہ وصول کیا جاتا ہے ، پرانے نظام کی بحالی تک ہڑتال جاری رکھیں گے ، کوہاٹ ٹنل سے آمد ورفت کی اجازت دی جائے ، این ایل سی کو ختم کریں ، آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے رہنمائوں کا مطالبہ ایسوسی ایشن کے پیچھے کچھ آئل مارکیٹنگ کمپنیز ہیں، ان کو جلد بے نقاب کریں گے ،عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا،ترجمان اوگرا

منگل 25 جولائی 2017 19:47

وزارت پیٹرولیم  اورآئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے مابین  مذاکرات ناکام ، ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جولائی2017ء) وزارت پیٹرولیم وقدرتی وسائل اورآئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے مابین ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے ، آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کا ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان،اوگرا کی چیئرپرسن عظمیٰ عارف مذاکرات کی ناکامی کی وجہ قرار، آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے کہا کہ موٹروے والے ڈرائیورز کو تشدد کا نشانہ بناتے ہیں ،5ہزارسی10ہزار روپے جرمانہ وصول کیا جاتا ہے ،جب تک پرانا نظام بحال نہیں کیاجاتا ہڑتال جاری رکھیں گے ،اپنے مطالبات میں انہوں نے کہا کہ کوہاٹ ٹنل سے آمد ورفت کی اجازت دی جائے ، این ایل سی کو ختم کریں ،ترجمان اوگرا عمران غزنوی نے کہا کہ آئل ٹینکر ایسوسی ایشن سے مذاکرات نہیں ہوسکتے ،اگر ہم مذاکرات کریں گے تو آئل مارکیٹنگ کمپنیز سے کریں گے ، آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے پیچھے کچھ آئل مارکیٹنگ کمپنیز ہیں ،ان کو جلد بے نقاب کریں گے ،عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا ۔

(جاری ہے)

منگل کو وزارت پیٹرولیم وقدرتی وسائل میں آئل ٹینکر ایسوسی ایشن اور وزارت کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں وزارت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ۔ آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ زیادتی کی جارہی ہے ،ہمارے مطالبات جب تک نہیں مانے جائیں گے ہڑتال جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ اوگرا اپنے 2009میں بنائے گئے قوانین میں ترمیم کرے اور عام لوگوں کے منہ سے نوالا چھیننے کی روش ترک کرے ۔

مذاکرات کی ناکامی چیئرپرسن اوگرا کی ہٹ دھرمی کا نتیجہ ہے ،وہ کہتی ہیں کہ وہ ہم سے مذاکرات ہی نہیں کریں گی ، ہم اس معاملے میں سٹیک ہولڈر ہیں ، وزارت ہم سے مذاکرات کر رہی تھی اور ہمارے مطالبات بھی مانے جا رہے تھے مگر چیئرپرسن اوگرا عظمیٰ عارف نے مذاکرات ناکام بنائے ،وہ کہتی ہیں کہ اوگرا صرف آئل مارکیٹنگ کمپنیز سے مذاکرات کی مجاز ہے ۔

ترجمان اوگرا عمران غزنوی نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آئل ٹینکر ایسوسی ایشن والوں کو ہم نے لائسنز جاری نہیں کئے ، لائسنز صرف آئل مارکیٹنگ کمپنیز کو جاری کئے گئے ہیں اور مذاکرات بھی صرف انہی کیساتھ کئے جائیں گے ، انہیں اس بات کا پابند بنایا جائے گا کہ وہ قوانین پر عمل درآمد کریں ۔انہوں نے کہا کہ 2009میں قوانین بنائے اور او ایم سیز کو پانچ سال کا وقت دیا مگر ان پانچ سالوں میں انہوں نے کچھ نہیں کیا جس کی وجہ سے حادثات رونما ہوئے اور قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ، ہماری پہلی ترجیح عوام کے جان ومال کا تحفظ ہے اور آئل ٹینکر ایسوسی ایشن کے پیچھے کچھ آئل مارکیٹنگ کمپنیز موجود ہیں جن کی شہ پر آئل ٹینکر ایسوسی ایشن ہڑتال کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے نوٹیفکیشن کی دوبارہ جانچ پڑتال کے لئے تیار ہیں مگر بلیک میلنگ درست عمل نہیں ہے ۔آئل کمپنیز نے پانچ سالوں میں قوانین پر عمل نہیں کیا اور اب مزید تین سال کا عرصہ گزر چکا ہے اور ابھی تک بلیک میلنگ کی جا رہی ہے جو ناقابل قبول ہے ۔