آفتاب شیر پائو کا تمام حکومت اپوزیشن جماعتوں سے پاناماکیس کے متوقع فیصلہ کو تسلیم کرنے کا مطالبہ

جمہوریت کو ڈی ریل نہ کیا جائے ،اس میںتسلسل رہے اور اسمبلی اپنی مدت پوری کرے، فیصلہ جلد از جلد سامنے آئے اور ملک کوموجودہ سیاسی کشیدہ صورتحال سے نکالنے کے لئے تمام سیاسی جماعتیں اس فیصلے کو من وعن تسلیم کریں،فاٹا اصلاحات اور خیبرپختونخوامیں فاٹا کا انضمام غیر موثر اور دیگر ملکی ترقیاتی منصوبے متاثر ہونے کا خدشہ ہے،قومی وطن پارٹی کے چیئرمین کا پریس کانفرنس سے خطاب

منگل 25 جولائی 2017 18:58

آفتاب شیر پائو کا تمام حکومت اپوزیشن جماعتوں سے  پاناماکیس کے متوقع ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جولائی2017ء) قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمدخان شیر پائونے تمام حکومت اپوزیشن جماعتوں سے پاناماکیس کے متوقع فیصلہ کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کردیا ، جمہوریت کو ڈی ریل نہ کیا جائے جمہوریت میںتسلسل رہے اور اسمبلی اپنی مدت پوری کرے، فیصلہ جلد از جلد سامنے آئے اور تمام سیاسی جماعتیں اس فیصلے کو من وعن تسلیم کریں تاکہ ملک موجودہ سیاسی کشیدہ صورتحال سے نکل سکے موجودہ صورتحال سے فاٹا اصلاحات اور خیبرپختونخوامیں فاٹا کا انضمام غیر موثر اور دیگر ملکی ترقیاتی منصوبے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ۔

منگل کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوںنے گزشتہ روز لاہور میں دہشت گردی کے واقعہ کی سخت مذمت کی اور کہا کہ اس سے قبل کوئٹہ اور پشاورمیں بھی واقعہ ہوئے جن میں پولیس اور ایف سی کے جوان شہید ہوئے ایسا لگتا ہے کہ دہشتگردی کے واقعات میں آہستہ آہستہ تیزی آرہی ہے جب ملک میں جمود اورکشیدگی ہوتو لازمی طور پر اس کا فائدہ ایسے عناصر کو پہنچتا ہے ۔

(جاری ہے)

پانامالیکس پر ہمارا موقف واضح ہے جس کا اظہار ہم پہلے کرچکے ہیں ہماری خواہش ہے کہ سپریم کورٹ پاناماکیس کا جلد از جلد فیصلہ کرے اور تمام سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو من وعن تسلیم کریں ۔ اس دورائے نہیں ہونی چاہیں ہم یہ بھی نہیں چاہتے کہ ملک میں ایسی صورتحال پیدا ہو جس سے افراتفری ہو افراتفری ملک کیلئے بہتر نہیں ہوگی ۔

افراتفری پیدا کرے جمہوریت کو ڈی ریل نہ کیا جائے جمہوریت کا تسلسل جاری رہے اور اسمبلی اپنی مدت پوری کرے ہم اس حق میں ہیں کہ پارلیمنٹ کو تقویت ملے آئین وقانون کی بالادستی ہو ہمیں یقین واثق ہے کہ ملک میں انصاف کا بول بالا ہوگا۔ ہمیں انصاف کی توقع ہے انہوںنے کہا کہ اس ایشو کی وجہ سے خیبرپختونخوا کے بعض معاملات پس منظر پر چلے گئے ہیں ۔

جن میں فاٹااصلاحات اور فاٹاکا انضمام شامل ہے ۔ ہمیں توقع تھی کہ ایشوز حل ہوں گے فاٹا کے پی کے میں ضم ہوگا۔ اس سے نہ صرف وہاں کی صورتحال میں بہتری آئے گی بلکہ ملک سے دہشتگردی کے خاتمے میں مدد ملے گی ۔ اسی طرح سی پیک کو آگے لے جانے کی ضرورت ہے ہر صوبے کو اس کا حق ملنا چاہیے ۔ خیبرپختونخوا ایک پسماندہ صوبہ ہے اس دور میں ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہوا ہم جانتے ہیں انصاف نہ ملنے سے وہاں کی کیا صورتحال ہے ۔

ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے حقوق ہمیں دیئے جائیں اس کے ساتھ ساتھ دہشتگردی پر توجہ مرکوز کی جائے یہ ایسے ایشوز ہیں جن پر ہمیں توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ خبریں آرہی ہیں کہ امریکہ نے تین سو ملین ڈالر روک دیئے ہیں ان کی توجہ پاکستان پر ہے اور وہ پاکستان کو ٹارگٹ کئے ہوئے ہیں پاکستان میں جمود کی وجہ سے موثر جواب نہیں دیا جارہا جو ہمارے لیے باعث تشویش ہے ۔

اگر ملک میں یہی کشیدہ صورتحال رہی تو ملک میں جاری آپریشنز سے مطلوبہ مقاصد حاصل نہیں ہوں گے خیبرپختونخوا کے پاور پلانٹس سے سستی اور وافر مقدار میں بجلی پیدا ہورہی ہے لیکن سے سے زیادہ لوڈ شیڈنگ بھی اس صوبے میں ہے جو ہمارے ساتھ ناانصافی ہے ۔ اس صوبے کے لوگوں نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں تقریباً60ہزار لوگوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا ہے ۔

کے پی کے میں کوئی انفراسٹکچر نہیں ہے وہاں کوئی ترقی نہیں ہورہی ان چیزوں پر ہم نے توجہ دینی ہے لیکن اگر یہی صورتحال رہی اور ایک ہی ایشو پر سوئی اٹکی رہی تو ملک آگے نہیں بڑھ سکے گایہ ہم سب کا مسئلہ ہے اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ پاناماکیس کا فیصلہ جلد از جلد ہو اس پر عمل ہوتاکہ ہم آگے بڑھ سکیں ۔ سجادصدر ، حیدر علی اور دیگر ان کے ساتھیوں کی قومی وطن پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے پر میں ان کی خوش آمدید کہتا ہوں یہ ہمارے لیے بہت بڑا سرمایہ ہیں وکلاء برادری کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں ان کا قومی پارٹی پر اعتماد کا اظہار ہمارے لیے باعث فخر ہے ۔

ان کا پارٹی پر اعتماد کا اظہار کرنے پر میں ان کا ممنون ہوں میں آنے والے تمام وکلاء کا بے حد مشکور ہوں کہ انہوںنے قومی وطن پارٹی کا چنائو کیا ہے ۔