پاکستان میں انسانی حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ،رابعہ جویری

بین الاقوامی قراردادوں پر کامیابی سے عمل در آمد کیا جا رہا ہے، وزارت انسانی حقوق نے اقوام متحدہ کے سامنے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال اور اسکے تحفظ کے حوا لے سے رپورٹس کاکامیابی سے دفا ع کیا،سیکریٹری وزارت انسانی حقوق

منگل 25 جولائی 2017 18:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2017ء) سیکریٹری وزارت انسانی حقوق رابعہ جویری آغا نے کہا ہے کہ پاکستان میں انسانی حقوق ، خاص کربچوں، اقلیتوں اورخواتین کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور اس ضمن میں بین الاقوامی قراردادوں پر کامیابی سے عمل در آمد کیا جا رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق نے اقوام متحدہ کے سامنے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال اور اسکے تحفظ کے حوا لے سے رپورٹس کاکامیابی سے دفا ع کیا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز اسلام آباد میں منعقدہ پاکستان کی تیسری آفاقی معیادی جائزہ رپورٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے قومی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جس کی صدارت سیکریٹری وزارت انسانی حقوق رابعہ جویری آغا نے کی ۔

اجلاس میں بڑی تعداد میں وفاقی و صوبائی حکومتوں کے نمائندئوں سمیت سول سوسائٹی کی تنظیموں کے نمائندوں اور دیگر فریقین نے شرکت کی۔ افتتاحی سیشن میں رابعہ جویری آغا نے شرکاء کو بتایا کہ وزارت انسانی حقوق کو یہ اختیار ملا ہے کہ وہ عالمی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرے اور گذشتہ چند ماہ میں وزارت نے اقوام متحدہ کے سامنے سی آر سی ، سی اے ٹی، آئی سی ای ایس سی آر اور آئی سی سی بی آر پر پاکستان کی رپورٹس کاکامیابی سے دفا ع کیا۔

انہوں نے کہا کہ آفاقی معیادی جائزہ رپورٹ ایک منفرد عمل ہے جس میں 193یو این رکن ممالک میں انسانی حقوق سے متعلقہ ریکارڈ کا معیادی جائزہ لیا جاتا ہے۔ اس کا بنیادی مقصد پاکستان کو یہ موقع فراہم کرنا ہے کہ وہ ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال کی بہتری کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سے آگاہ کرے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ پاکستان کی یہ معیادی رپورٹ13نومبر 2017ء کو انسانی حقوق کونسل کے سامنے پیش کی جائے گی۔

پاکستان نے اس حوالے اپنی پہلی رپورٹ 2008ء جبکہ دوسری رپورٹ 2012ء میںپیش کی تھی ، مختلف ریاستوں کی جانب سے پاکستان میںدستوی ترمیم اور اصلاحات ، قانون سازی ، انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے آئینی انتظامات کی بہتری،خواتین پر تشدد خواتین اور لڑکیوں کی ٹریفکنگ ، خواتین کی صحت، معاشرے کے پسے ہوئے طبقات اور شخصیات کے حقوق کا تحفظ ، اقتصادی ، سماجی اور ہائوسنگ سے متعلقہ مسائل کی، بہتری ، غربت کے خاتمے اور سوشل سیکورٹی کی فراہمی کے خاتمے اور سوشل سیکورٹی کی فراہمی کے حوالے سے سفارشات دی گئی تھیں ۔

اس موقع پر وزارت انسانی حقوق کے ڈائریکٹر جنرل محمد حسن منگی نے کہا کہ یہ ر پورٹ دفتر خارجہ کے سامنے 31جولائی 2017ء کو پیش کی جائے گی۔ انھوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتں کی جانب سے اس ضمن میں فرا ہم کی جانے والی معلومات دینے پر سراہا جس کی وجہ سے یہ رپورٹ تیارکرنے کے قابل ہوئے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے نمائندوں اور سول سوسائٹی تنظیموں نے وزارت کی جانب سے اس جامع رپورٹ کے مسودہ کی تیاری کے لئے کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے اپنے اقدامات ، سکیموں ، منصوبوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :