خدانے دوبارہ پاکستان میں حکومت کاموقع دیاتولال مسجداوراکبربگٹی جیسے آپریشن پھرکروں گا،مجھے ان پر کوئی ندامت نہیں ، پرویز مشرف

جوبھی کیاہے سوفیصدملک وقوم کیلئے کیا،پانامہ کیس میں نثارکارویہ درست ہے ،دوسرے وزراء چمچہ گیری کررہے ہیں، سابق صدر اپنے دورمیں شہبازشریف کووزیراعظم بنانے کی خواہش کااظہارکیا،چوہدری نثاراورعمران خان کوکبھی پیشکش نہیں کی ،نوازشریف کی نااہلی کی صورت جونام سامنے آرہے ہیں انہیں وزیراعظم بناناقوم کے ساتھ مذاق ہے ، انٹرویو

پیر 24 جولائی 2017 23:37

خدانے دوبارہ پاکستان میں حکومت کاموقع دیاتولال مسجداوراکبربگٹی جیسے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جولائی2017ء) سابق صدر پرویز مشرف نے کہاہے کہ خدانے دوبارہ پاکستان میں حکومت کاموقع دیاتولال مسجداوراکبربگٹی جیسے آپریشن پھرکروں گا،مجھے کوئی ندامت نہیں ہے ،جوبھی کیاہے سوفیصدملک وقوم کیلئے کیا،پانامہ کیس میں نثارکارویہ درست ہے جبکہ دوسرے وزراء چمچہ گیری کررہے ہیں ،اپنے دورمیں شہبازشریف کووزیراعظم بنانے کی خواہش کااظہارکیا،چوہدری نثاراورعمران خان کوکبھی پیشکش نہیں کی ،نوازشریف کی نااہلی کی صورت جونام سامنے آرہے ہیں انہیں وزیراعظم بناناقوم کے ساتھ مذاق ہے ۔

پیرکے روزنجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویومیں انہوںنے کہاکہ واضح اوردستاویزات ثبوتوں سے ظاہرہوچکاہے کہ نوازشریف صادق اورامین نہیں ہیں ،نوازشریف نے قوم سے خطاب میں اسمبلی ،سپریم کورٹ اورجے آئی ٹی میں جھوٹ بولا،نوازشریف کومعطل کرنے سے ملک میں انصاف کابول بالاہوگا،17فیصدووٹ لیکرعوامی نمائندے بنے پھرتے ہیں اورکہتے ہیں کہ 20کروڑعوام ہمارے ساتھ ہیں ۔

(جاری ہے)

بیس کروڑعوام ان کے ساتھ نہیں بلکہ تنگ ہیں ،عوام چاہتی ہے کہ نوازشریف جائیں۔شریف خاندان معاہدے کرکے ملک سے باہرچلے گئے ،میرے دورمیں شریف خاندان کاکوئی احتساب نہیں ہوا،میرے پاس ان لوگوں کیلئے کوئی ٹائم نہیں تھا،میں ملک کی ترقی اورامن واستحکام کی طرف توجہ دے رہاتھا،سمجھ سے بالاترہے کہ ملین اوربلین کیسے پاکستان سے باہرگئے ۔نیب میں ان کے کیسزموجودتھے ،مسلم لیگ ن کی طرف سے سیف الرحمن جبکہ پیپلزپارٹی کی طرف سے رحمن ملک ان کی مددکرتے رہے ہیں ۔

بے نظیرکے دورمیں ان کے کاغذات نکالے گئے ،نوازشریف دورمیں بے نظیرکے خلاف بہت زیادہ موادنکالا۔اسحاق ڈارجیسے لوگ اپنے نمبربنانے کیلئے میرے پاس خود آئے تھے ان کے اوپرکسی قسم کاکوئی دباؤنہیں تھا،جب انہوںنے بیان ریکارڈکرایامیرے دل میں اسحاق ڈارکیلئے عزت تھی مگردبئی میں ان کے ٹاوردیکھ کرحیران ہوتاہوں اتناپیسہ کہاں سے آگیا۔انہوں نے کہاکہ وزیراعظم حکومت چلاتاہے ۔

ملک کے اندرنقصان کاجوابدہ بھی وزیراعظم ہے ،آرمی کے اندراحتساب بہت سخت ہوتاہے ،آرمی میں جنرل سمیت سب کوایک دن میں گھربھیج دیاجاتاہے ۔آرمی جنرل ملک نہیں چلاتابلکہ وزراء اوروزیراعظم ملک چلاتے ہیں ،اس لئے یہ جوابدہ ہیں ،میراوپرایک روپے کرپشن کاالزام ثابت کریں میرے اوپرملک سے پیسہ باہرلے جانے یاکرپشن کے کوئی الزام نہیں ہیں ،میرے اوپرتواکبربگٹی قتل اورلال مسجدکیس چل رہاہے میں سمجھتاہوں کہ نے جوآپریشن کئے وہ درست ہیں،جس پرمجھے کوئی ندامت نہیں ہے ،مگران کے اوپرملک لوٹنے کے الزامات ہیں ،پیسہ بنانے خردبردکرنے ،یاکیک بیکس لینے پرجن جن پرالزامات ہیں مجھ سمیت تمام لوگوں کوکٹہرے میں کھڑاکرناچاہئے ۔

انہوںنے کہاکہ یوایس کی رپورٹ کے مطابق جب میں صدرتھامیری مقبولیت79فیصدتھی جوہمیشہ سچ بولتاہوں اورکوئی غلط کام نہیں کیااورنہ کرتاہوں ،میرے عہدے سے میرے بچوں نے کبھی فائدہ حاصل نہیں کیا۔جنرل مشرف نے وفاقی وزیرداخلہ سے متعلق سوال کے جواب میں کہاکہ چوہدری نثارنے مجھے آرمی چیف بنانے کیلئے وزیراعظم کوتجویزدی تھی ،چوہدری نثارایک بہترطریقے سے کام کرنے والے وزیرہیں ۔

چوہدری نثارواحدوزیرہیں جس کارویہ پانامہ کیس میں درست ہے پانامہ کیس مسلم لیگ ن اورحکومت کے خلاف نہیں بلکہ یہ نوازشریف اورشریف خاندان کے خلاف ہے ۔وفاقی وزیرنوازشریف کی چمچہ گیری کررہے ہیں ۔چوہدری نثارکااحترام کرتھاچوہدری نثارکووزیراعظم بنانے کی پیشکش نہیں کی بلکہ شہبازشریف کوکی تھی ۔عمران خان کووزیراعظم بنانے کی آفرنہیں کی ہے وہ عوام سے جھوٹ بول رہے ہیں ۔

سابق صدرکاکہناتھاکہ نوازشریف کی جگہ جن لوگوں کے وزیراعظم کیلئے نام آرہے ہیں وہ پاکستان کے ساتھ مذاق ہے ۔آدمی کے اندرخواجہ آصف غیرمقبول ہیں ۔خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں آرمی کے خلاف کیاالفاظ استعمال کئے ،خواجہ آصف جنرل راحیل شریف کے دورمیں جے ایچ کیومیں جانے کی اجازت نہیں تھی ۔ملک کوچلانے کیلئے شخصیت میں ٹھہراؤہوناچاہئے ،بین الاقوامی سطح پریہ مقابلہ کرنے کیلئے اس وقت پاکستان کے پاس موقع ہے ،گزشتہ 8سالوں میں جوخرابیاں ہیں ان کودرست کیاجائے ۔