نندی پور پاور پراجیکٹ کا ریکارڈ جلانے کی تحقیقات آخری مرحلہ میں پہنچ گئی

وفاقی وزیر خواجہ آصف ‘ عابد شیر علی اور سابق سیکرٹری یونس ڈھاگہ سے بھی تحقیقات کا فیصلہ کرلیا گیا نندی پور منصوبہ میں اربوں روپے کی کرپشن کے سکینڈلز سامنے آئے تھے اس سکینڈلز کے ذمہ دار طاقتور مافیا نے نندی پور منصوبہ کے اہم کاغذات کو جلا کر راکھ کردیا تھا

پیر 24 جولائی 2017 22:35

نندی پور پاور پراجیکٹ کا ریکارڈ جلانے کی تحقیقات آخری مرحلہ میں پہنچ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جولائی2017ء) نندی پور پاور پراجیکٹ کا ریکارڈ جلانے کی تحقیقات آخری مرحلہ میں پہنچ گئی ہیں۔ وفاقی وزیر خواجہ آصف عابد شیر علی اور سابق سیکرٹری یونس ڈھاگہ سے بھی تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نندی پور منصوبہ میں اربوں روپے کی کرپشن کے سکینڈلز سامنے آئے تھے اس سکینڈلز کے ذمہ دار طاقتور مافیا نے نندی پور منصوبہ کے اہم کاغذات کو جلا کر راکھ کردیا تھا۔

نندی پور منصوبہ کے کاغذات جلانے کا واقعہ ملک میں جنگل میں آگ کی طرح پھیلا تھا اور اس واقعہ کی تحقیقات کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹی نے بھی کیا تھا اور حالات کا جائزہ لینے کے ئے پارلیمانی کمیشن ممبران نے نندی پور جاکر تحقیقات کی تھیں اور سکیورتی اداروں کو ہدایات دی تھیں کہ وہ اس واقعہ کی تحقیقات منطقی انجام تک پہنچائیں اور ذمہ دار کرداروں کوسامنے لائیں۔

(جاری ہے)

آن لائن کو ذرائع نے بتایا ہے کہ نندی پور منصوبہ کی تحقیقات مثبت سمت میں جاری رہی ہیں اور اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف‘ عابد شیر علی اور سابق سیکرٹری یونس ڈھاگہ سے بھی پوچھ گچھ کی جائے کیونکہ اس واقعہ کے تمام کرداروں کو قوم کے سامنے لایا جاسکے۔ نندی پور منصوبہ پیپلزپارٹی کے دور میں شروع ہوا تھا اس منصوبہ میں قوم کے 54 ارب روپے سے زائد کرپشن کی نذر ہوچکے ہیں۔

اس منصوبہ کو پہلے فرنس آئل پر چلانا تھا لیکن نواز شریف حکومت نے اس کو گیس پر بدل دیا ہے نواز شرف حکومت کے دوران بھی اس منصوبہ پر اربوں روپے کرپشن کی نذر ہوگئے ہیں چند کرپٹ مافیا نے اس منصوبہ کے متعلق اہم فائلیں جلا کر راکھ کردی تھیں۔ حکومت خود بھی اس واقعے کی تحقیقات کا وعدہ کیا تھا لیکن قوم کے ساتھ کئے گئے نواز شریف کے دیگر وعدوں کی طرح یہ وعدہ بھی پورا نہ ہوسکا۔ پارلیمانی کمیٹی کی سفارش پر شروع ہونے والی تحقیقات اب مثبت سمت کی طرف جارہی ہیں اور وزارت کے اعلیٰ حکام سے اس حوالے سے پوچھ گچھ کا فیصلہ کیا ہے ۔