پانامہ کیس سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہ کیاتو ٹکرائو اور عدلیہ مخالف تصور کیا جائیگا ،سربراہ پاکستان سنی تحریک

حکومت عدلیہ سے ٹکرائو کی پالیسی سے باز رہے عدلیہ کے فیصلوں کا احترام کرنا سب کا آئینی فرض ہے ،ثروت اعجاز قادری

پیر 24 جولائی 2017 22:15

پانامہ کیس سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہ کیاتو ٹکرائو اور عدلیہ مخالف ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2017ء) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل نہیں کیاتو ٹکرائو اور عدلیہ مخالف تصور کیا جائیگا ،حکومت عدلیہ سے ٹکرائو کی پالیسی سے باز رہے ،عدلیہ کے فیصلوں کا احترام کرنا سب کا آئینی فرض ہے ،اہلسنت کو ٹکڑوں میں تقسیم نہیں ہونے دینگے عوام اہلسنت بیدار ہوچکے ہیں،آئندہ انتخابات میں اہلسنت کو حصہ نہیں دیا گیا تو انتہا پسند ملک دشمن قوتوں کو پنپنے کا موقع ملے گا،کرپشن میں ملوث ہر سیاستدان کا احتساب ہوتا دیکھ رہے ہیں کسی کو قانون سے بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا ،ذمہ داران ملک بھر میں تحریک کا پیغام تیز کردیں گھر گھر گلی گلی عوامی رابطہ مہم تیز کردی جائے ،عوامی مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن کوشش کو یقینی بنایا جائے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب روانگی کے موقع پر کارکنان وذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ اہلسنت کو ایک لڑی میں پرونے کیلئے اخلاص کے ساتھ جدوجہد کررہے ہیں ،انشاء اللہ عوام اہلسنت جلد خوشخبری سنیں گے ،انہوں نے کہا کہ اختلافات بھلا کر ہمیں اہلسنت کے تشخص کو بحال کرنا ہوگا ،ایوانوں میں پہنچنے کیلئے اہلسنت کی نمائندگی کی راہ میں کسی رکاوٹ برداشت نہیں کرینگے ،انہوں نے کہا کہ دہشتگردی انتہا پسندی کے ناسور کو ختم کرنا ہے توحکومت مایوسیوں کو ختم کرکے عوام کو بنیادی حقوق فراہم کرئے ،جمہوریت کو مستحکم دیکھنا چاہتے ہیں حکمران طبقہ ایسے اقدامات سے باز رہے جس سے جمہوری قدروں کو نقصان پہنچتا ہو ،عوام کے مسائل کے حل کیلئے آواز بلند کرتے رہینگے ۔