خضدار میں غیرفعال اسکولز اور غیر حاضر اساتذہ کے خلاف پہلی کارروائی

تحصیل زہر میں10 سے زائد اسکولز بند اور پندرہ سے زائد ٹیچر زغیر حاضر پائے گئے ڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمن بلوچ کی جانب سے فوری کارروائی ، ٹیچرز کو معطل کرنے اور بند اسکولز کوفعال کرنے کے احکامات جاری کردیئے

پیر 24 جولائی 2017 20:50

خضدار(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2017ء) خضدار میں غیرفعال اسکولز اور غیر حاضر اساتذہ کے خلاف پہلی کارورائی ، تحصیل زہر میں10 سے زائد اسکولز بند اور پندرہ سے زائد ٹیچر زغیر حاضر پائے گئے ، ڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمن بلوچ کی جانب سے فوری کاروائی ، ٹیچرز کو معطل کرنے اور بند اسکولز کوفعال کرنے کے احکامات جاری کردیئے ، صوبائی حکومت کی جانب سے احکامات کے بعد خضدارمیں بندتعلیمی اداروں اور غیر حاضر اساتذہ کے خلاف یہ پہلی کاروائی ہے،مذید غیر فعال تعلیمی اداروں اور غیر حاضر ٹیچرز کے خلاف بھی کاروائی ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنرخضدار حاجی سہیل الرحمن بلوچ آج اچانک خضدار کے تحصیل زہری کے دورے پر پہنچے،ان کے دورے کا مقصد اور تو وہاں مختلف علاقوں میں ایسے دس سے زائد اسکولز پائے گئے کہ جودرس و تدریس کیلئے مکمل بند ،نجی محفل وذاتی مہمان خانوں اور جانوروں کو چراہنے ودیگر استعمال کے لئے مقامی لوگوں کے قبضے میں تھے ، ڈپٹی کمشنر خضدار نے ان تعلیمی اداروں کے بلڈنگز کو متعلقہ افراد کے قبضہ سے فوری طور پر واگزار کرکے انہیں محکمہ تعلیم کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کردیئے ،جب کہ 15سے زائد اساتذہ غیر حاضر پائے گئے جنہیں ڈپٹی کمشنر خضدار حاجی سہیل الرحمن بلوچ نے فوری طور پر معطلی کرکے ان کی تنخواہیں بھی بند کرنے کے احکامات جاری کردیئے ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر خضدار حاجی سہیل الرحمن بلوچ نے میڈیا نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج میں تحصیل زہری کے دورے پر آیا تو یہاں اسکولز کی بلڈنگز نجی محفل خانے بنے ہوئے تھے اور جب کہ اساتذہ غیر حاضر تھے ، ان اسکولز کو واگزار کرکے محکمہ ایجوکیشن کے حوالے کیا گیا اورغیر ٹیچر ز کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمہ ایجوکیشن خضدار کا عملہ اپنے فرائض اداکرنے سے قاصر نظر آتا ہے ، دیہی علاقوں اور تحصیل علاقوں میں جہاں اساتذہ کی غیر حاضری کافی زیادہ دکھائی دے رہا ہے ۔

ایسے اساتذہ کے خلاف واضح احکامات ہیں اگر وہ اپنی ڈیوٹی پر حاضر نہیں ہون گے تو ان کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائیگی ۔ محکمہ ایجوکیشن کا عملہ اپنی ذمہ داریاں احسن انداز میں نبہائیں اور تعلیمی اداروں کو فعال بنائیں اورغیر حاضر اساتذہ کو حاضری کا پابند بنائیں ۔ یادر ہے کہ چندروز قبل گھوسٹ اسکولز اور گھوسٹ اساتذہ کے خلاف صوبائی حکومت نے احکامات جاری کرتے ہوئے متعلقہ اضلاع کے انتظامیہ کو ان کے خلاف کاروائی کے احکامات جار ی کردی تھی ، اور یہ خضدار میں غیر فعال اسکولز اور غیر حاضر اساتذہ کے خلاف انتظامیہ کی پہلی کاروائی ہے ۔

اس طرح کے بہت سارے تعلیمی ادارے ہیں جولوگوں کے محفل خانے بنے ہوئے ہیں جب کہ کافی اساتذہ اپنی ڈیوٹیزسے غیر حاضر ہیں جن کے خلاف کاروائی ہونا باقی ہے ،تعلیم دوست طبقات کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت اور مقامی انتظامیہ اسی طرح کی کاروائیاں تسلسل کے ساتھ جاری رکھتے ہوئے تعلیمی اداروں کو فعال بنانے میں اپنا رول ادا کرسکیں غیر فعال اسکولز ، گھوسٹ اسکولز، اور غیر حاضر اساتذہ کی نشاندہی سے ہی تعلیمی انحطاط میں کمی لائی جاسکے گی ۔