سندھ حکومت صوبے بھر میں 2000 آر او پلانٹس لگانے جارہی ہے،وزیراعلی سندھ

بند پلانٹس کی شکایات موصول ہونے سے پتہ چلتا ہے صوبے کی عوام آر او پلانٹس سے مستفید ہورہی ہے، سید مراد علی شاہ

پیر 24 جولائی 2017 20:00

سندھ حکومت صوبے بھر میں 2000 آر او پلانٹس لگانے جارہی ہے،وزیراعلی سندھ
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2017ء) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ بند پلانٹس کی شکایات موصول ہونے سے پتہ چلتا ہے کہ صوبے کی عوام آر او پلانٹس سے مستفید ہورہی ہے، پیسہ بھی خرچ کریں اور عوام کو فائدہ بھی نہ ہو تو تکلیف کی بات ہے۔ یہ بات انہوں نے پیرکووزیراعلی ہائوس میں منعقدہ آر اور پلانٹ سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کی۔

اجلاس میں صوبائی وزرا محمد علی ملکانی، پرنسپل سیکرٹری سہیل راجپوت، سیکرٹری آبپاشی، سیکرٹری اسپشل انیشٹو، اسپیشل سیکرٹری توانائی و دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں سیکرٹری اسپیشل انیشٹو اعجاز خان نے آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ سندھ حکومت 12.2 بلین لاگت سے صوبے بھر میں 2000 آر او پلانٹس لگانے جارہی ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت 1558 آر او پلانٹس لگائے جارہے ہیں جن میں سے 1202 آر او پلانٹس فعال ہیں۔

فعال پلانٹس میں سے 1050 یونٹس کے 300 پلانٹس شمسی توانائی پر چل رہے ہیں۔ مزید آگاہی دیتے ہوئے بتایا گیا کہ رواں مالی سال 750 آر او پلانٹس لگنے ہیں جن میں 602 لگ چکے ہیں اور 379 فعال ہیں۔ جس پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ مجھے آر او پلانٹس کے خلاف شکایات موصول ہورہی ہیں۔ جب کوئی پلانٹ بند ہوتا ہے تو لوگ شور مچاتے ہیں، اس کا مطلب ہے کہ پلانٹس سے لوگوں کو فائدہ ہورہا ہے۔

وزیراعلی سندھ کو آگاہی دی گئی کہ آر او پلانٹس کی دیکھ بھال کے لیے محکمہ اسپیشل انیشٹو نے ٹینڈر جاری کردیے ہیں۔ مزید بتایاگیا کہ یہ منصوبہ عوام کو ریلیف دینے میں مددگار ثابت ہوگا اس پر صحیح توجہ دینی چاہیے۔ جس پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ سندھ کی عوام اس منصوبے سے مستفید ہونے چاہییں، ہم پیسہ بھی خرچ کریں اور عوام کو فائدہ نہ ہو تو تکلیف کی بات ہے۔

اجلاس نے وزیراعلی سندھ کو بتایا کہ آر او پلانٹس کی موزونیت ایک مسئلہ ہے، پوری گنجائش پر آر او پلانٹس نہیں چل رہے۔ جس وزیراعلی سندھ نے متعلقہ افسران کو ہدایت دیتے کہا کہ جو بھی اس مسئلہ میں رکاوٹ ہو انہیں دور کی جائیں۔ مزید کہا کہ 500 آر او پلانٹس کو چلنے کیلئے جو این آئی ٹی ہوئی ہے، اس پر اچھے فرمز کو منتخب کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :