Live Updates

فیروز پور روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 26 افراد شہید ،50 کے قریب زخمی ،ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ

دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ،اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں فوری موقع پر پہنچ گئیں ،پاک فوج ، رینجرز نے سکیورٹی فرائض سنبھال لئے ایک روز قبل تجاوزات کے خلاف مہم کا آغاز کیا تھا جس کے لئے پولیس کی نفری تعینات تھی ‘ ڈپٹی کمشنر سمیر احمد سید کی گفتگو وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے پولیس سے دھماکے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ، صدر مملکت ، وزیر اعظم نواز شریف اور دیگر کا اظہار افسوس

پیر 24 جولائی 2017 19:16

فیروز پور روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 26 افراد شہید ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جولائی2017ء) صوبائی دارالحکومت کے علاقہ فیروز پور روڈ پر دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت 26افراد شہید جبکہ 50 کے قریب زخمی ہو گئے ،زخمیوں میں سے 14کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے ،دھماکہ اس قدر شدید تھاکہ اس کی آواز دور دور تک سنی گئی ، دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ،پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈکی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جبکہ پاک فوج اور رینجرز کے دستے بھی موقع پر پہنچ گئے اور سکیورٹی فرائض سر انجام دئیے ،وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے پولیس سے دھماکے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ، صدر مملکت ممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف ، چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ، سابق صدر آصف علی زرداری سمیت سیاسی قیادت نے دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر انتہائی ر نج و غم کا اظہار کیا ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق پیر کے روز فیر وز پور روڈ پر ارفع کریم ٹاور کے قریب اچانک زور دار دھماکہ ہو گیا جس سے ہر طرف افرا تفری پھیل گئی ۔دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت درجنوں افراد زخمی ہو گئے ۔ اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122، ایدھی ایمبولینسز ، پولیس اور بم ڈسپوزل سکواڈ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے امدادی کارروائیوں کا آغاز کرتے ہوئے زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کی لاشوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا ۔

بعد ازاں پاک فوج اور رینجرز کے دستے بھی موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے سکیورٹی کے فرائض سنبھال لئے ۔سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر) امین وینس کے مطابق اس واقعہ میں پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ۔صوبائی وزیر برائے سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق نے صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر کے ہمراہ جنرل ہسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ دھماکے کے نتیجے میں 26افراد شہید اور 50 کے قریب زخمی ہوئے ، جن میں سے 14افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے ۔پولیس ، بم ڈسپوزل سکواڈ ، سی ٹی ڈی اور فرانزک ماہرین نے جائے وقوعہ کو سیل کر کے شواہد اکٹھے کر نے کا کام شروع کر دیا ۔ڈپٹی کمشنر سمیر احمد سید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ انتظامیہ کی طرف سے ایک روز قبل تجاوزات کے خلاف مہم کا آغاز کیا گیا تھا اور اس کے لئے پولیس کی نفری تعینات تھی ۔

انہوں نے بتایا کہ عمارتیں دھماکے سے منہدم نہیں ہوئیں بلکہ یہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران مشینری سے گرائی گئی ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے واقعہ پر آئی جی پنجاب سے اس کی رپورٹ طلب کر لی ہے ۔ علاوہ ازیں صدر مملکت ممنو ن حسین ، وزیر اعظم محمد نواز شریف ، گورنر ملک محمد رفیق رجوانہ ، وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز ،وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ ، وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ پر ویز خٹک، وزیر اعلیٰ خیبر پختوانخواہ ثنا اللہ زہری ، سابق صدر مملکت آصف علی زرداری ، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سمیت دیگر نے لاہور میں ہونے والے دھماکے میں ہلاکتوں پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔

Live وزیراعظم شہباز شریف سے متعلق تازہ ترین معلومات