حلقہ نیابت پی کے 41-میں ترقیاتی منصوبوں پر ریکارڈ20ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں ، کئی منصوبے تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں،دوسری مدت کی تکمیل تک حلقے کے عوام کے زیادہ بڑے مسائل حل ہو جائیں گے

وزیر اعلیٰ کے مشیر جیل خانہ جات ملک قاسم خان کا دعویٰ

پیر 24 جولائی 2017 18:22

حلقہ نیابت پی کے 41-میں ترقیاتی منصوبوں پر ریکارڈ20ارب روپے خرچ کئے جا ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جولائی2017ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کے مشیر برائے جیل خانہ جات ملک قاسم خان نے کہا ہے کہ ان کے حلقہ نیابت پی کے 41-میں مختلف ترقیاتی منصوبوں پر ریکارڈ20اعب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں جن میں سے زیادہ مکمل جبکہ کئی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی دوسری مدت کی تکمیل تک حلقے کے عوام کے زیادہ تر بڑے بڑے مسائل حل ہو جائیں گے ۔

وہ بروز پیر ضلع کرک کے علاقہ گنڈیری خٹک میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔ دوسرے کے علاوہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماعارف خان مروت ، نوراسلام خٹک ، سعد الله اور ملک ادریس نے بھی خطاب کیا اور علاقے کی تعمیر و ترقی کے لئے ملک قاسم خان کی خدمات کو سراہا ، جیل خانہ جات نے کہا کہ وہ جھوٹ اور منافقت کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے اور عوام سے ایسا کوئی جھوٹا وعدہ نہیں کریں گے جسے وہ ایفا نہ کر سکے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ انہیں علاقے کے مسائل کا مکمل ادراک ہے لیکن وسائل کم اور مسائل زیادہ ہیں لہذا ان کی پوری کوشش ہے کہ بہتر منصوبہ بندی سے کم وسائل میں زیادہ سے زیادہ مسائل حل کریں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس بات کی انتہائی خوشی ہے کہ کرک کے عوام تعلیم یافتہ اور باشعور ہیں انہیں ا چھے اور برے کی تمیز ہے کسی کے جھانسے میں آنیوالے نہیں اور ہمیشہ مخلص اور کارکن نمائندوں کا انتخاب کرتے ہیں ۔

ملک قاسم نے کہا کہ انہوں نے اپنی آٹھ سال مدت اقتدار میں پی کے 41میں پینے کے پانی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لئے 120سولر سمیت 676ٹیوب ویل اور 18ہزار پریشر پمپس لگانے کے علاوہ مختلف ڈیمز سے پینے کے پانی کی فراہمی پر کروڑوں روپے خرچ کر رہے ہیں اور درجنوں تعلیمی اداروں اور رابطہ سڑکوں کا جل بچھا دیا ہے جبکہ انڈسٹریل اسٹیٹ کا قیام اس کے علاوہ ہے ۔ سپاسنامے کا ذکر کرتے ہوئے صوبائی مشیر نے کہا کہ گنڈیری خٹک میں اب تک دس ٹیوب ویل لگائے جا چکے ہیں اگر ضرورت پڑی تو مزید بھی بنائیں ۔ اس سا تھ ساتھ علاقے کے بجلی کے کم وولٹیج کا مسئلہ بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جا رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :