ملتان کی95فیصد پانی میں زہر ،خدیجہ فاروقی نے پنجاب اسمبلی میںتحریک التوائے کار جمع کروادی

پانی میں آرسینک کی مقدار10کی بجائی50مائیکروگرام،زہریلا پانی بیماریوں کا باعث بننے لگا، رکن صوبائی اسمبلی

پیر 24 جولائی 2017 16:05

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جولائی2017ء) پاکستان مسلم لیگ ق کی رکن صوبائی اسمبلی خدیجہ عمر فاروقی صدر پاکستان مسلم لیگ شعبہ خواتین پنجاب نے ملتان اور اس کے گردو نواح میں 95فیصد پانی میں زہر کی موجودگی پر پنجاب اسمبلی میں تحریک التوائے کار جمع کروادی ۔اپنی تحریک التوائے کار میں انہوںنے کہا کہ ملتان اور اس کے گردو نواح میں واٹر فلٹریشن پلانٹ بھی آرسینک جیسے زہر کو روکنے میں ناکام ہوگئے ۔

فلٹریشن پلانٹس میں آرسینک چیک کرنے کا فلٹر ہی نہیں ،پانی ٹیسٹنگ لیبارٹری میں متعلقہ سامان نہ فلٹریشن پلانٹس کو چیک کرنے کا اختیار ہے انہوںنے اپنی تحریک التوائے کار میں کہا کہ ملتان کی95%فیصد پانی میں زہر آرسینک کی مقدار50مائیکروگرام ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق پانی میں آرسینک کی مقدار 10مائیکروگرام ہونی چاہے خدیجہ فاروقی نے کہا کہ ملتان اور اس کے گردو نواح میں زیر زمین پانی مختلف بیماریوں کا باعث ہے جس میں آرسینک زہر کی مقدار جلد، بلڈ، جگر، اور پھیپھڑوں کے کینسر کا باعث بن رہی ہے ملتان میں پرانا شجاع آباد روڈ پر پانی ٹیسٹنگ کے لیے لیبارٹری تو بنائی گئی لیکن اس میں پانی میں موجود آلودگی کی جانچ کے لیے مکمل سامان موجود نہ ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ملتان کے تقریباً4لاکھ سے زائد افراد آرسینک زہر ملا پانی پی رہے ہیں جس کے تدارک کیلئے حکومت موثر اقدامات کرے اور پنجاب اسمبلی کے ایوان کو بتایا جائے کہ ملتان کی عوام کب تک پینے کیلئے صاف و شفاف پانی دستیاب ہوگا۔