چین کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح امسال 6.7رہیگی

چینی ہدف سے زیادہ شرح پیداوار چینی حکومت کی اصلاحات کا نتیجہ ہے، آئی ایم ایف

پیر 24 جولائی 2017 16:04

چین کی مجموعی قومی پیداوار کی شرح امسال 6.7رہیگی
کوالالمپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جولائی2017ء) عالمی مالیاتی فنڈ نے گذشتہ روز چین کی قومی پیداوار کے بارے میں اپنی نظر ثانی شدہ پیشنگوئی برائے سال 2017 اور 2018 میں بتایا ہے کہ چین میں مجموعی قومی پیداوار کی شرح بالترتیب 6.7فیصد اور 6.

(جاری ہے)

4فیصد رہے گی ، ورلڈ اکنامک آئوٹ لک رپورٹ جو چند روز قبل منظر عام پر آئی تھی جس نے چین کی دوسری سہ ماہی کی کارکردگی کے بارے میں کہا گیا تھا کہ وہ توقع سے زیادہ رہی ہے دراصل پہلی سہ ماہی کے تناظر میں تھا اور اس کی وجہ سابقہ پالیسی اور سپلائی سائیڈ کی اصلاحات تھیں جن کے ذریعے چینی حکومت نے صنعتی شعبے میں فاضل استعداد کم کرنے کی کوششیں کی تھیں ، چین نے اپنی کل قومی پیداوار کا ہدف 6.5فیصد مقررکررکھا ہے جبکہ 6.7فیصد کی پیشنگوئی اس کی2017 کی سطح سے زیادہ ہے، آئی ایم ایف نے 2018 کے بارے میں چین کی اقتصادی پیشنگوئی پر نظر ثانی کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 0.2فیصد کے حساب سے بڑھے گی ،بشرطیکہ چینی سرمایہ کاری توقعات کے مطابق برقرار رہی تا ہم آئی ایم ایف نے بڑھتے ہوئے قرضوں کیخلاف انتباہ کیا ہے جو کہ درمیانے درجے کی پیداوار پر اثر ڈال سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :