الیکشن کمیشن کے پانچ رکنی بینج نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے بلال اکبر کے حق میں فیصلہ دیدیا

پیر 24 جولائی 2017 15:12

الیکشن کمیشن کے پانچ رکنی بینج نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلہ کو کالعدم ..
ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2017ء) الیکشن کمیشن کے پانچ رکنی بینج نے الیکشن ٹریبونل کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیتے ہوئے بلال اکبر کے حق میں فیصلہ دیدیا۔ ذرائع نے بتایا کہ 30 مئی 2015ء کو یونین کونسل جھنگی کے بلدیاتی انتخابات کے بعد ری کائونٹنگ کے دوران پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار بلال اکبر خان کامیاب قرارپائے تھے، اس دوران ری کائونٹنگ میں دوبتھر کے پولنگ سٹیشن سے صوبائی وزراء کے حمایت یافتہ امیدوار کامران گل ایڈووکیٹ کے 400 سے زائد بوگس ووٹ نکلے تھے۔

یو سی جھنگی کی ری کائونٹنگ کے دوران کئی مرتبہ بلال اکبر کے حق میں فیصلہ آیا تاہم کامران گل ایڈووکیٹ ہمیشہ عدالتوں سے حکم امتناعی لے لیتے، پھر الیکشن ٹریبونل نے بھی بلال اکبر کے حق میں فیصلہ دیدیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق الیکشن ٹریبونل ایبٹ آباد میں کام کرنے والے جج کا الیکشن کمیشن کی جانب سے تقرری کا کوئی بھی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا تھا جس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پانچ رکنی بینج نے بلال اکبر خان کی درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے الیکشن ٹریبونل ایبٹ آباد کے فیصلہ اور تمام کارروائی کو کالعدم قرار دیدیا ہے۔

صحافیوں سے بات چیت کے دوران بلال اکبر خان نے کہا کہ جھنگی کی عوام نے ان پر جس اعتماد اور یقین کا اظہار کیا ہے زندگی کی آخری سانسوں تک جھنگی کی غیور عوام کا احسان مند ہوں گا، فرعونوں نے انہیں جھنگی کی نظامت سے ہٹانے کیلئے سرمائے اور سرکاری مشینری کا بھرپور استعمال کیا، اخبارات میں مسلسل من گھڑت اور جھوٹی خبریں لگوائیں اور بڑے بڑے اشتہارات شائع کروائے تھے وہ سب کے سامنے ہیں۔

متعلقہ عنوان :