بھارت خیالی دنیا سے باہرنکلے‘ چینی فوج کے مقابلے میں کسی پہاڑ کو ہلانا زیادہ آسان ہے۔چین کی بھارت کو وراننگ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 24 جولائی 2017 14:42

بھارت خیالی دنیا سے باہرنکلے‘ چینی فوج کے مقابلے میں کسی پہاڑ کو ہلانا ..
بیجنگ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 جولائی۔2017ء) چین نے خبردار کیا ہے کہ بھارت اس کے خودمختار علاقے کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے بیجنگ کے عزائم کو کم نہ سمجھے اور حالات ہمیشہ اپنے حق میں سازگار رہنے کے مفروضے پر رسک لینے سے گریز کرے۔ بھوٹان ‘چین اور بھارت کی سرحد پرڈوکلام کے مقام پر بھارتی فوج کی جانب سے چینی سڑکوں پر کام رکوانے کے بعد سے چینی اور بھارتی فوج آمنے سامنے ہے۔

چین، بھارت اور بھوٹان کی سرحدوں سے ملنے والے اپنے علاقے میں ایک سڑک تعمیر کر رہا ہے اور یہ علاقہ بھارتی ریاست سکم سے ملتا ہے۔فرانسیسی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت دفاع کے ترجمان کرنل وو قیان نے چینی مطالبے کو دہراتے ہوئے کہا کہ ڈوکلام کے علاقے سے بھارت اپنے فوجیوں کو واپس بلالے۔

(جاری ہے)

چینی فوج کے قیام کی 90ویں سالگرہ سے قبل ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں ترجمان نے کہا کہ قومی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لیے چین کا عزم غیرمتزلزل ہے اور ہم بھارت کو یاددہانی کرانا چاہتے ہیں کہ حالات ہمیشہ اپنے حق میں سازگار رہنے کے مفروضے پر رسک لینے اور خیالی دنیا میں رہنے سے گریز کرے۔

انہوں نے کہا کہ چینی فوج کی 90 سالہ تاریخ نے یہ بات ثابت کی ہے کہ ہمارے ملک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو محفوظ رکھنے کے لیے ہماری فوجی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ ہمارا عزم کبھی نہیں ڈگمگایا۔ ترجمان چینی وزارت دفاع نے کہا کہ چینی فوج کے مقابلے میں کسی پہاڑ کو ہلانا زیادہ آسان ہے۔دوسری جانب بھارت کی جانب سے اس کشیدگی کے حل کے لیے دونوں ممالک کی فوج کے پیچھے ہٹانے اور مذاکرات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ رواں ہفتے کے اختتام پر برکس گروپ کے تحت بیجنگ میں ہونے والے سیکورٹی فورم میں شرکت کے لیے بھارتی مشیر قومی سلامتی اجیت دووال کے دورے میں یہ تنازع زیر بحث آئے گا۔واضح رہے کہ بھوٹان اور چین کے درمیان سرکاری سطح پر سفارتی تعلقات قائم نہیں جبکہ بھوٹان، بھارت کا قریبی اتحادی ہے۔

متعلقہ عنوان :