سی پیک کی وجہ سے پاکستان کے خلاف سازشیں جاری ہیں، میری ترجیحات میں تعلیم اور صحت سرفہرست ہیں، ماضی میں ترقیاتی کام ہوتے تو بہت سے مسائل حل ہوجاتے ، جمعیت علماء اسلام کے نومنتخب رکن قومی اسمبلی میر عثمان بادینی کی ’’اے پی پی ‘‘ سے گفتگو

اتوار 23 جولائی 2017 21:50

کوئٹہ۔23جولائی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2017ء) کوئٹہ چاغی سے جمعیت علماء اسلام کے نو منتخب رکن قومی اسمبلی انجینئر میر محمد عثمان بادینی نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کی تکمیل سے جہاں ایک طرف پاکستان معاشی ٹائیگر بنے گا، وہاں بے روزگاری کا خاتمہ ممکن ہو گا اس لئے دشمن قوتیں ملک میں انار کی پھیلانے میں مصروف ہیں،میری ترجیحات میں تعلیم اور صحت سرفہرست ہیں‘ ماضی میں ترقیاتی کام نہ ہونے کے باعث میرا حلقہ انتخاب انتہائی پسماندہ ہے‘ مختصر مدت میں اپنے حلقے کے عوام کی آواز پارلیمنٹ تک پہنچاؤں گا۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کو ’’اے پی پی ‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔نو منتخب رکن قومی اسمبلی انجینئر میر عثمان بادینی کاکہنا تھا کہ 31 جولائی کو اپنی رکنیت کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے حلقہ انتخاب کا دورہ کروں گاتاکہ جس اکثریت سے مجھے ووٹ ملے اپنے لوگوں کا شکریہ ادا کروں گا اور انشاء اللہ پارلیمنٹ میں کوئٹہ چاغی کے عوام کی بھرپور انداز میں آواز اٹھاؤں گا۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری ترجیحات میں تعلیم اور صحت سرفہرست ہیں ۔ اسی طرح اگر ماضی میں ترقیاتی کام ہوتے تویہ علاقہ اتنا پسماندہ نہ رہتا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ترقی کے لئے ضروری ہے کہ امن ہو اس حوالے سے ماضی کی نسبت بہتری آئی ہے۔ تاہم مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کوشش ہوگی کہ اپنے حلقے کے عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے لئے قومی اسمبلی میں بھرپور آواز اٹھاؤں۔

سی پیک کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سی پیک کی وجہ سے بہت سے عناصر اس کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ این اے 260 پر دھاندلی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بددیانتی ہے کہ 2013 کے انتخابات کی وڈیو دکھا کر عوام کو بدزن کرنے کی کوشش کی گئی جو ناکام ثابت ہوئی ۔