غذرپرائس کنٹرول کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ نرخنامے زیادہ تر دکانوں سے غائب ،عوام مہنگے داموں اشیاء خریدنے پرمجبور

اتوار 23 جولائی 2017 20:00

غذر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جولائی2017ء) گاہکوچ میں پرائس کنٹرول کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ نرخنامے زیادہ تر دکانوں سے غائب بعض دکانوں میں پرائس کنٹرول کمیٹی کا لسٹ لگا بھی دیا گیا ہے تو وہ ایسی جگہ میں چسپاں کر دیا گیا ہے جہاں گاہک کی نظر نہ پڑے سبزی فروشوں نے پرائس کنٹرول کمیٹی کا جاری کردہ لسٹ کو اپنی جیبوں میں رکھ دیا ہے اور پرائس کنٹرول کمیٹی کے مقرر کردہ نرخناموں سے بیس فی صد زیادہ رقم پر سبزیاں فروخت کرتے ہیں چیرمین پرائس کنٹرول کمیٹی گاہکوچ نے لہسن کی قمیت فی کلو280روپے لگا دیا ہے مگر دکاندار 400روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کرتے ہیں جب اس حوالے سے دکانداروں سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا ہے کہ جو ریٹ پرائس کنٹرول کمیٹی نے مقرر کر دیا ہے اس پر اشیاء خوردنی فروخت کرنا سراسر ہمیں نقصان ہے اس وجہ سے ہم ان کی مقرر کردہ نرخناموں پر سبزیاں پھل فروٹ اور دیگر اشیاء فروخت نہیں کر سکتے اس دوران ریٹ لسٹ کا پوچھا گیا کئی دکانداروں نے اپنی جیبوں سے ریٹ لسٹ نکالی اور بعض کا کہنا تھا کہ ریٹ لسٹ لگایا تھا مگر ہوا اڑا لے گئی ان کی ان باتوں سے انداز ہوتا ہے کہ گاہکوچ میں پرائس کنٹرول کمیٹی مکمل طور پر غیر فعال ہوگئی ہے اور آفیسران اپنی دفتروں تک محدود ہوکر رہ گئے ہے دوسری طرف گزشتہ چھ ماہ سے پولٹری شاپس کو بھی ریٹ لسٹ جاری نہیں کیا گیا ہے جس باعث یہ لوگ بھی اپنی مرضی کے مالک بن گئے ہیں بازار کی چیکنگ نہ ہونے کی وجہ سے گلی سڑی سبزیاں عوام کو فروخت کی جاتی ہے عوامی حلقوں نے چیف سیکرٹری گلگت بلتستان سے گاہکوچ میں پرائس کنٹرول کمیٹی کو فعال بنانے کے لئے احکامات جاری کرنے نیز گاہکوچ میں عرصہ ایک سال سے خالی سٹی مجسٹریٹ کی پوسٹ پر تحصیلدار کی تعنیات کا بھی مطالبہ کیا ہے۔