کراچی:سندھ میں امن امان کی صورتحال شدید خراب ہونے کا خطرہ ہے آئی جی سندھ کا وزیر اعلیٰ سندھ کو خط

اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کو مکمل طور پر نظرانداز کیا جارہا ہے ،اپیکس کمیٹی نے آئی جی سندھ کو مکمل طور پر با اختیار بنانے کا فیصلہ کیا تھا ،اپیکس کمیٹی کے فیصلوں پر کسی قسم کا کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا ہے، آئی جی سندھ کا خط میں موقف

اتوار 23 جولائی 2017 19:40

کراچی:سندھ میں امن امان کی صورتحال شدید خراب ہونے کا خطرہ ہے آئی جی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2017ء) سندھ میں امن امان کی صورتحال شدید خراب ہونے کا خطرہ ہے آئی جی سندھ کا وزیر اعلیٰ سندھ کو خط ،خط کے متن کے مطابق آئی جی سندھ نے لکھا ہے کہ اپیکس کمیٹی کے فیصلوں کو مکمل طور پر نظرانداز کیا جارہا ہے ،اپیکس کمیٹی نے آئی جی سندھ کو مکمل طور پر با اختیار بنانے کا فیصلہ کیا تھا ،اپیکس کمیٹی کے فیصلوں پر کسی قسم کا کوئی عملدرآمد نہیں ہورہا ہے،1861 پولیس ایکٹ کے مطابق سندھ پولیس کا سربراہ آئی جی سندھ ہے،1861 پولیس ایکٹ کی مکمل طور پر خلاف ورزی کی جارہی ہے،پولیس افسران کے تقرر و تبادلے مجھ سے منظوری لیئے بغیر کیئے جارہے ہیں،محکمہ داخلہ اور سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن کا سندھ پولیس میں عمل دخل زیادہ بڑہ گیا ہے ، محکمہ داخلہ سندھ پولیس کے افسران کو بلاکر حراساں کر رہا ہے،سندھ پولیس کے افسران پر غیر قانونی کاموں کیلئے دبا ؤبڑھایا جارہا ہے،ایڈشنل آئی جی آپریشن اور ڈی آئی جی فنانس کو میری اجازت کے بغیر ہٹایا گیا ،سینٹرل پولیس کا انتظامی نظام مکمل طور پر مفلوج ہوچکا ہے ، آئی جی سندھ کے اختیارات میں مداخلت کرکے سندھ پولیس کے مورال کو خراب کیا جارہا ہے ،اپیکس کمیٹی میں واضح فیصلہ ہوا تھا کے آئی جی سندھ سندھ پولیس کے بااختیار کپتان ہونگے ،آئی جی سندھ کے اختیارات میں مداخلت کرنے سے اپیکس کمیٹی کے فیصلے اثر انداز ہو رہے ہیں ،سندھ پولیس پر اب میرا کنٹرول نہیں رہا ہے ، مجھے امید ہے کے آپ اس معاملے پر مداخلت کریں گے ،آپ مداخلت کرکے شکایت کا ازالہ کریں گے تو سندھ پولیس کا مفلوج نظام بحال ہوگا ،سندھ پولیس کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہونے کی وجہ سے صوبے میں امن امان کی صورتحال شدید خراب ہونے کا خطرہ ہے ۔

#

متعلقہ عنوان :