حکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے ،ْسپریم کورٹ کا جتنی جلد فیصلہ آ جائے گا اتناجلد ہی حالات نارمل ہو جائیں گے ،ْ یوسف رضا گیلانی

کوئی سازش ہورہی ہے تو نشاندہی کی جائے ،ْ مجھے اداروں میں تصادم نظر نہیں آرہاہے ،ْ سب کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر ناچاہیے ،ْ 2018کے الیکشن میں حصہ لینے کا سوچ رہا ہوں ،ْ تمام جماعتوں کو انتخابی اصلاحات کی طرف توجہ دینی چاہیے ،ْ انتخابی اصلاحات کے بغیر شفاف الیکشن ممکن نہیں ورنہ ملک میں پھر دھاندلی کا شورمچے گا ،ْسابق وزیر اعظم کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 23 جولائی 2017 18:50

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2017ء) سابق وزیراعظم ،ْ پیپلز پارٹی کے رہنما یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ حکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے ،ْسپریم کورٹ کا جتنی جلد فیصلہ آ جائے گا اتناجلد ہی حالات نارمل ہو جائیں گے ،ْکوئی سازش ہورہی ہے تو نشاندہی کی جائے ،ْ مجھے اداروں میں تصادم نظر نہیں آرہاہے ،ْ سب کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر ناچاہیے ،ْ 2018کے الیکشن میں حصہ لینے کا سوچ رہا ہوں ،ْ تمام جماعتوں کو انتخابی اصلاحات کی طرف توجہ دینی چاہیے ،ْ انتخابی اصلاحات کے بغیر شفاف الیکشن ممکن نہیں ورنہ ملک میں پھر دھاندلی کا شورمچے گا ۔

اتوار کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہاکہ اگر کوئی سازش ہو رہی ہے تو نشاندہی کی جائے ،مجھے اداروں میں تصادم نظر نہیں آ رہا ۔

(جاری ہے)

سب کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نظریاتی جماعت ہے اوراپنے منشور کے مطابق الیکشن لڑے گی اورہمارے نمائندے اپنے حلقے میں جا رہے ہیں اور میں2018 کے الیکشن میں حصہ لینے کا سوچ رہا ہوں ،ْبلاول بھٹو خودمیدان میں ہیںجب جلسے کا وقت آئے گا تو کر لیں گے ،سابق وزیراعظم نے کہا کہ تمام جماعتوں کو انتخابی اصلاحات کی طرف توجہ دینی چاہئے کیونکہ انتخابی اصلاحات کے بغیر شفاف الیکشن ممکن نہیں ورنہ ملک میں پھر دھاندلی کا شورمچے گا۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن روکنے کا ایک طریقے کار طے کرنا چاہئے ابھی مزید کئی پاناما کیسز سامنے آئیں گے کیا سب کیلئے جے آئی ٹی بننی چاہئے ،ْانہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سے ہٹ کر جنوبی پنجاب کیلئے کسی نے کچھ نہیں کیا،ملک میں حقیقی لیڈر ذوالفقار علی بھٹو تھے ان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کیا جا سکتاان کا کہنا تھاچودھری نثار کے استعفیٰ بارے کچھ کہنا قبل از وقت ہے ،ْ بڑے پارٹیاں بدلتے ہیں کارکن پارٹی وہی رہتے ہیں ،ْمفاد پرست پارٹیاں بدلتے رہتے ہیں۔