Live Updates

سیاسی تماشہ لگانے والے فیصلہ کر لیں ملک کو کہاں لیکر جانا ہے ،نہ صرف مخالفین ناکام سازش کرنیوالے بھی بے نقاب ہونگے‘ اسحاق ڈار

جے آئی ٹی نے جو تفتیش کی اس سے بہتر ایک ایس ایچ او کر سکتا تھا،مہر ثبت کر دی نواز شریف کیخلاف ریاست کی ایک پائی کی خرد بردثابت نہیں ہوئی مجھے ٹیکس بچانے کی کوئی ضرورت نہیں ،سوئی سے مرسٹڈیز تک ہر چیز کا حساب دیا 13معزز ججز حدیبیہ پیپر ملز کے معاملے کو نمٹا چکے ہیں پانامہ کے ڈائریکٹر ملک سے باہر بیٹھے ہیں اور اداکار ملک کے اندر ہیں مرکزی کردار عمران خان کا ہے‘ وزیر خزانہ کا قومی جریدے کو انٹر ویو

اتوار 23 جولائی 2017 18:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2017ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سیاسی تماشہ لگانے والے فیصلہ کر لیں ملک کو کہاں لے کر جانا ہے ،جے آئی ٹی نے جو تفتیش کی اس سے بہتر تو ایک ایس ایچ او کر سکتا تھااسی لئے ہم کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی نے قوم کا وقت اور پیسہ ضائع کیا ،جے آئی ٹی نے خود مہر ثبت کر دی ہے کہ نواز شریف کے خلاف ریاست کی ایک پائی کی خرد برد،کرپشن، کک بیکس ثابت نہیں ہوئی،میرے دونوں بیٹے 2003ء سے خود مختار ہیں ان کے پاکستان میں کاروبار کرنے پر اس لئے پابندی لگائی تاکہ کوئی الزام نہ لگے ۔

ایک قومی جریدے کو انٹر ویو میںاسحاق ڈار نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کیوں مستعفی ہوں، انہوںنے کیا جرم کیا ہے ۔ نواز شریف کے خلاف یہ سازس نئی اور نہ ہی آخری ہے ، سازشوں کے عنوان اور کرنے والے بدلتے رہتے ہیں۔

(جاری ہے)

دھرنا تھری کی تیاری ہو رہی ہے لیکن اس بار بھی مخالفین نہ صرف ناکام ہوں گے بلکہ سازش کرنے والے بھی بے نقاب ہوں گے ۔ سپریم کورٹ جے آئی ٹی کے جھوٹ کے پلندے کو آئین و قانون کے مطابق مسترد کر دے گی ۔

انہوںنے کہا کہ جے آئی ٹی کے ارکان جانبدار تھے ، انہیں کس نے اجازت دی کہ وہ کسی کو جھوٹا ،فریبی کہیں۔ سوال یہ ہے کہ 256صفحات کی رپورٹ کس نے لکھی ، رپورٹ میں تو صاف طور پر عمران خان کا بیان رکھ دیا گیا ہے اسی لئے تو ہم کہتے ہیں کہ رپورٹ میں سے عمران خان اور شیخ رشید نکلے ہیں ۔رپورٹ سے خدشہ، امکان، توقع اور اندیشے کے الفاظ نکال دیں تو خیالات کامجموعہ رہ جاتا ہے۔

انہوںنے کہا کہ عوام کی تقدیر پاکستان کے اندر یا باہر سازشی عناصر کو ٹھیکے پر نہیں دی جا سکتی ،اپوزیشن نے پانامہ لیکس کو سیاسی بیساکھی کے طو رپر استعمال کیا ۔ انہوں نے کہا کہ میں پیشہ ور تاجر ہوں مجھے ٹیکس بچانے کی کوئی ضرورت نہیں ۔سوئی سے مرسٹڈیز تک ہر چیز کا حساب دیا ،میں خیرات کھانے والوں میں سے نہیں بلکہ دینے والوں میں سے ہوں ۔

2004-05ء میں ہجویری ٹرسٹ کے نام سے ادارہ بنایا جہاں 92یتیم بچے ہیں اور اسے 8کروڑ16لاکھ روپے خیرات کئے ، میرے مرنے کے بعد سب کچھ یتیم بچوں کو ملے گا۔ انہوںنے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بہت سے کاغذات پر دستخط نہیں ، بہت سے ایسے ہیں جو پڑھنے کے قابل نہیں ، جے آئی ٹی والے جلدی میں تھے یا بالکل ہی پیدل تھے ۔ انہوںنے کہا کہ 13معزز ججز حدیبیہ پیپر ملز کے معاملے کو نمٹا چکے ہیں، عدالتی حکم ہے کہ اس کیس کو ری اوپن نہیں کیا جا سکتا۔

انہوںنے کہا کہ جے آئی ٹی نے یکطرفہ ٹریفک چلائی اس نے جو کام کیا وہ دو ماہ میں نہیں ہو سکتا، یہ سال ڈیڑھ سال کی تیاری لگتی ہے۔ پانامہ کے ڈائریکٹر ملک سے باہر بیٹھے ہیں اور اداکار ملک کے اندر ہیں مرکزی کردار عمران خان کا ہے ، رپورٹ پر ٹھمکے لگانے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جائے سول حکمرانوں میں کیا مینو فیکچرننگ ڈیفکٹ ہے ، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا المیہ ہے کہ ہر سیاسی حکومت کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا جاتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اگر موجودہ حکومت کو نہ روکا گیا تو اگلے دس برسوں میں پاکستان ایشیاء کا مرکز ملک ہوگا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات