جمعیت علماء اسلام خیبر پختونخوا نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی زیادہ سے زیادہ نشستیں جیتنے کیلئے حکمت عملی طے کرلی

ضلعی امراء ونظماء کا اجلاس 3اگست کو طلب کرلیا گیا، آئندہ ماہ امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دینے کیلئے اضلاع کو ہدایات جاری، الیکشن سیل اور امیدواروں کی جانچ پڑتال کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دے دیں

اتوار 23 جولائی 2017 18:31

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2017ء) جمعیت علماء اسلام خیبر پختونخوا نے قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کی زیادہ سے زیادہ نشستیں جیتنے کیلئے حکمت عملی طے کرلی، ضلعی امراء ونظماء کا اجلاس 3اگست کو طلب کرلیا گیا، آئندہ ماہ امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دینے کیلئے اضلاع کو ہدایات جاری، الیکشن سیل اور امیدواروں کی جانچ پڑتال کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دے دی گی۔

(جاری ہے)

جمعیت علمائے اسلا م صوبہ خیبر پختونخوا کی مجلس عاملہ کا اجلاس صوبائی سیکرٹریٹ پشاور میں مولانا گل نصیب خان کی صدارت میں منعقد ہو ا جسمیں ارکان مجلس عاملہ مولانا شجا ع الملک، مولانا عطاء الحق درویش، مفتی کفایت اللہ، مولانا رفیع اللہ قاسمی، عبدالجلیل جان، مولانا راحت حسین ، مولانا عین الدین شاکر، حاجی اسحاق زاہد، مولانا فضل معبود، عبدالوحید مروت، مولانا عزیز احمد نے شرکت کی، اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال، آئندہ عام انتخابات، ممکنہ امیدواروں، تنظیمی صورتحال اور دیگر اہم امور پر غور غوض کرتے ہوئے اہم فیصلے کئے گئے، اجلاس کے فیصلوں کی تفصیلات جاری کرتے ہوئے صوبائی سیکرٹری اطلاعات عبدالجلیل جان نے کہا کہ اجلاس میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی زیادہ سے زیادہ نشستوں کی کامیابی کیلئے اہم حکمت عملی طے کی گئی اور تمام نشستوں پر امیدوارں کھڑا کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، جبکہ دیگر سیاسی جماعتوں سے اتحاد کے حوالہ سے ہونے والی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا، اجلاس میں مفتی کفایت اللہ اور عبدالجلیل جان پر مشتمل 2رکنی الیکشن سیل کمیٹی قائم کی گئی جو قومی اور صوبائی اسمبلی کے 2008,2002,اور 2013کے الیکشن نتائج سیاسی جماعتوں کی پوزیشن کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے رپورٹ مرتب کرینگے، سیاسی جماعتوں سے رابطہ کیلئے مولانا گل نصیب خان، مولانا شجاع الملک، مفتی کفایت اللہ،راحت حسین، مولانا عطاء الحق درویش اور مولانا رفیع اللہ قاسمی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی جبکہ عبدالجلیل جان صوبائی سیکرٹری اطلاعات کمیٹی کے رابطہ سیکرٹری ہونگے، اجلاس کے فیصلے کے مطابق صوبہ بھر کے اضلاع اور قبائل ایجنسیوںکے امرا ء ونظماء کا اجلاس3اگست کو پشاور میں ہو گا، جسمیں اضلاع کی سیاسی صورتحال او انتخابی صورتحال پر غور غوض ہو گا، اور اضلاع کی طرف سے امیدوراں کے حوالہ سے دی گئی رپورٹ کی روشنی میں اہم فیصلے کئے جائینگے اصولی طور پر فیصلہ کیا گیا کہ امیدواروں کی مشاورت کا کام ماہ اگست میں مکمل کرلیا جائیگا اور مرکز کو ممکنہ امیدوراں کی تفصیل جلد از جلد ارسال کر دی جائیگی، اجلاس میں امیدوارں کو براہ راست صوبہ کو درخواست دینے کے بجائے تحصیل اور ضلعی تنظیم کی وساطت سے درخواست دینے کا پابند کیا گیا ہے، ہر امیدوار مبلغ 10ہزار روپے ضلعی تنظیم کے ساتھ جمع کرائے گا جبکہ ضلعی مقامی اور تحصیل کی تنظیموں اور امیدواروں کو سوشل، الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں تشہیر کرنے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے، اجلاس میں ملاکنڈ اور چترال کے معاملات کا جائزہ لینے کیلئے 3رکنی کمیٹی قائم کی گئی جسکے ارکان حاجی اسحاق زاہد، مولانا عین الدین شاکر اور مولانا عزیز احمد ہو نگے، جبکہ امیدواروں کے کوائف ، ضلعی تنظیموں کی رپورٹ مرتب کرنے کے لئے مولانا عطاء الحق درویش، مولانا عزیز احمد اور فضل معبود پر مشتمل 3رکنی کمیٹی قائم کی گئی، ضلع نوشہرہ میں تنظیم کو توڑنے کے فیصلے کی توثیق کی گئی اور شوکت اللہ خٹک کو ضلع نوشہر ہ کا کنونئیر مقرر کیاگیا اور ضلع نوشہرہ میں نئے انتخابات کے لئے عبدالجلیل جان اور مولانا عطاء الحق درویش کو نگران مقر ر کیا گیا۔