زیر آب گلائیڈرز کے سب سے بڑے گروپ کی بحیرہ جنوبی چین میں تازہ ترین مہم جوئی میں شمولیت

اتوار 23 جولائی 2017 18:30

کی شوئی جہاز کے عرشے سے (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جولائی2017ء) مجموعی طور پر بارہ چینی ساختہ زیر آب گلائیڈرز بحیرہ جنوبی چین میں سائنسی مشاہدات کر رہے ہیں اور حقیقی ڈیٹا بھیج رہے ہیں یہ بات گزشتہ روز ریسرچ جہاز ’’ کی شوئی‘‘ کے بارے میں ایک بریفنگ میں بتائی گئی ہے۔ یہ علاقے میں بیک وقت مشاہدات کرنے والے گلائیڈروں کا سب سے بڑا گروپ ہے۔

کی شوئی بحری سائنسی مہم جوئی پر گزشتہ پیر کو مشرقی چین کے صوبہ شنڈونگ میں چنگ ڈائو سے روانہ ہوا اور مشن کا پہلا مرحلہ مکمل کرنے کے بعد ری سپلائی کیلئے جمعہ کو شیامین ‘ جنوب مشرقی چین میں رکا۔ پروگرام کے ایک سائنسدان وائی یو جیان چینگ نے کہا کہ گلائیڈرز نے لفظی بحری معلومات اکٹھی کی ہیں۔ ان میں درجہ حرار ت ‘ سیم و تھور ‘ ٹربیڈٹن کے علاوہ لہروں کی شدت اور سمت بارے معلومات شامل ہیں۔

(جاری ہے)

پروگرام کے ایک سائنسدان سن سونگ نے کہا کہ یہ بارہ زیر آب گلائیڈرز آئندہ ماہ میں جامع سمندری اعداد و شمار اکٹھے کریں گے۔ زیر آب گلائیڈر ز آب روبوٹ کی نئی قسم ہے جو توانائی کی کم کھپت جبکہ زیادہ استعداد اور بہتر پائیداری کے حامل ہیں ۔ کی شوئی مشن کے پہلے مرحلہ پر اتوار کو شیامین روانہ ہو گیا ہے ۔ کی شوئی چین کا انتہائی جدید ‘ آزادانہ طور پر ساختہ سائنسی مہم جو جہاز ہے ۔ اسے اپریل 2014ء میں چالو کیا گیا تھا۔ 4711 ٹن وزنی جہاز گہرے اور کھلے سمندر میں تلاش ‘ تحقیق کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔ …

متعلقہ عنوان :