150میگاواٹ شرمئی ہائیڈروپاورپراجیکٹ نجی شعبے کے تعاون سے شروع کرنے کا معاہدہ

منصوبے پر45ارب لاگت آئے گی ،پیڈوحکام اور سائنوہائیڈروکے درمیان منصوبے پر دستخط نجی سرمایہ کاری اور مالی تعاون سے شروع کئے گئے شرمئی پن بجلی گھر کے منصوبے پر 45ارب روپے کی لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ نجی شعبے کے تعاون سے شروع کئے جانے والا صوبے کا سب سے بڑامنصوبہ ہے جوآئندہ پانچ سالوں میں مکمل کیا جائے گا

اتوار 23 جولائی 2017 18:10

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2017ء) خیبرپختونخواحکومت نے پن بجلی کی پیداوارکے فروغ کے لئے نجی شعبے کی طرف سے سرمایہ کاری کوترجیح دیتے ہوئے ضلع دیر میں150میگاواٹ کے شرمئی ہائیڈروپاورپراجیکٹ کو باقاعدہ طورپر شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔نجی سرمایہ کاری اور مالی تعاون سے شروع کئے گئے شرمئی پن بجلی گھر کے منصوبے پر 45ارب روپے کی لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ نجی شعبے کے تعاون سے شروع کئے جانے والا صوبے کا سب سے بڑامنصوبہ ہے جوآئندہ پانچ سالوں میں مکمل کیا جائے گا۔

اس سلسلے میں شرمئی ہائیڈروپاورمنصوبے پر عملی کام شروع کرنے کے سلسلے میں پیڈو اور کنسورشیم آف سائنو ہائیڈرو اینڈ سیپرز کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔خیبرپختونخواہائوس اسلام آباد میں منعقدہ خصوصی تقریب میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخواپرویزخٹک،چیئرمین تحریک انصاف عمران خان،صوبائی وزیر توانائی وبرقیات عاطف خان اور سیکرٹری توانائی انجینئرنعیم خان کے علاوہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

معاہدے پر خیبر پختونخوا حکومت کی طرف سے پیڈو کے چیف ایگزیکٹیواکبر ایوب خان نے جبکہ کنسورشیم کی طرف سے سائنو ہائیڈرو اور سیپئرزکے نمائندوں نے دستخط کئے۔اس موقع پرخیبر پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او)اکبرایوب خان کا کہنا تھا کہ شرمئی ہائیڈروپاورپراجیکٹ پر 45 ارب روپے کی لاگت آئے گی اوریہ منصوبہ نجی شعبے میں صوبے کی تاریخ میں شروع کیا جانے والاسب سے بڑامنصوبہ ہے۔

اس منصوبے سے صوبے میں سرمایہ کاری آنے کے ساتھ ساتھ روزگارکے نئے مواقع میسر آئیں گے۔اس منصوبے سے پیداہونے والی سستی بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کی جائے گی جس سے صوبے کو کروڑوں روپے کی آمدن ہوگی۔انہوں نے بتایا کہ نجی شعبے کے مالی تعاون سے مزید 668میگاواٹ کے 7منصوبے نجی شعبے کے تعاون سے شروع کئے جارہے ہیں جس سے صوبے میں تقریباً2ارب ڈالرکی سرمایہ کاری صوبے میں آئے گی۔اسکے علاوہ صوبے کے مختلف مقامات پر بہنے والی نہروں اور ندی نالوں سے تقریباً سینکڑوں پن بجلی کے چھوٹے منصوبوں پر نجی شعبے کی طرف سے تیزی سے کام جاری ہے۔

متعلقہ عنوان :