فی الحال سیلاب کا خطرہ نہیں تاہم کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں‘امانت اللہ شادی خیل

دریائوں اور برساتی نالوں میں پانی معمول کے مطابق بہہ رہا ہے، حالیہ بارشیں مقامی نوعیت کی ہیں‘صوبائی وزیر آبپاشی

اتوار 23 جولائی 2017 17:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2017ء) صوبائی وزیر آبپاشی امانت اللہ خان شادی خیل نے کہاہے کہ فی الحال سیلاب کا خطرہ نہیں تاہم محکمہ آبپاشی و دیگر متعلقہ ادارے کسی بھی قسم کی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں، سپارکو اور محکمہ موسمیات کی روزانہ کی بنیاد پر فراہم کردہ معلومات کی روشنی میں ہم بارشوں کا سبب بننے والے موسمیاتی سسٹم پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، تمام دریائو ں برساتی نالوں میں پانی معمول کے مطابق بہہ رہا ہے حالیہ بارشیں مقامی نوعیت کی ہیں اور دریائوں کے کیچ منٹ ایریاز میں فوری طورپر غیر معمولی بارشو ں کی صورت حال نہیں۔

یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سیلاب کی صورتحال کے ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں فلڈ ڈویژن سے متعلقہ سنئیر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

امانت اللہ خان شادی خیل نے کہا کہ سیلاب کی صورت میں مقامی افرادکی طرف سے غیر قانونی طور پر دریائوں کے بندوں اور پشتوں کو توڑنے کی روک تھام کیلئے محکمہ آبپاشی کی نشان دہی پر مخصوص مقامات پر پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور اس سلسلے میں سپیشل برانچ کی رپورٹوں کی روشنی میں مناسب اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

علاوہ ازیں گزشتہ سالوں کی طرح اس سال بھی دریائوں اور ندی نالوں کے بیڈزمیں رہائش پزیر افراد کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ ان علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں۔ نیز دریائوں اور ندی نالوں کے راستوں میں قائم ناجائز تجاوزات کو ہٹانے کی ہدایات بھی پہلے سے ہی جاری کی جا چکی ہیں۔ شہری حدود میں برساتی نالوں کی ڈی سلٹنگ کا کام محکمہ لوکل گورنمنٹ کے تعاون سے مکمل کر لیا گیا ہے تاکہ سیلاب کی صورت میں پانی کناروں سے باہر نکل کر شہریوں کی جان و مال کو نقصان نہ پہنچائے۔

امانت اللہ خان شادی خیل نے کہا کہ پنجاب میں دریائوں کی گزرگاہوں کے انتہائی قریب بیس ایسے اضلاع ہیںجہاںسیلاب ریلے کی صورت میں نقصان کا اندیشہ ہوتا ہے ایسے اضلاع کی انتظامیہ کو ایمر جنسی فنڈز کے علاوہ ریسکیوا ور ریلیف کی سامان بھی فراہم کر دیا گیا ہے ۔ موسم کی صحیح صورتحال جاننے اور مون سون کی بارشوں کے بارے میں ممکنہ حد تک درست معلومات کے حصول کیلئے محکمہ موسمیات، پاکستان ائر فورس، سپارکو، این ڈی ایم اے ،پی ڈی ایم اے اور ایف ایف سی سے محکمہ آبپاشی کے افسران کا مسلسل رابطہ اور معلومات کے تبادلہ جاری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ لاہور، سیالکوٹ اور منگلا کے مقامات پر نئے موسمی ریڈارز کی تنصیب کا عمل جاری ہے ۔ ان ریڈارز کی مدد سے سیلاب کی پیشگی اطلاع اور پیش بندی میں بڑی مدد ملے گی۔ بالخصوص مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی طرف سے اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی پیشگی اطلاع ممکن ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی اور دیگر متعلقہ اداروں کو بھارت سے متصل اضلاع نارووال، سیالکوٹ،، گجرات اور قصور میں داخل ہونے والے دریائوں اور ندی نالوں کے کیچ منٹ ایریاز سے میں ہونے والی بارشوں کے بارے میں خاص طور پر باخبر رہنے کی تاکید کی گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :