بارشوں کے باعث کپاس کا کاروبار کم ہوگیا،بھائو میں مجموعی طورپر استحکام رہا

مزید بارشیں فصل کو نقصان پہنچا سکتی ہیں،پھٹی کے بھائو میں کوالٹی کے سبب مندی کاجحان رہا، نسیم عثمان

اتوار 23 جولائی 2017 17:31

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2017ء) مقامی کاٹن مارکیٹ میںگزشتہ ہفتہ کے دوران ملک کے کپاس پیدا کرنے والے بیشتر علاقوں میں بارشوں کے باعث کاروباری حجم بہت کم ہوگیا ہے۔ گو کہ ضرورت مند ملیں روئی کی خریداری کر رہی ہیں جس کے باعث بھائو میں استحکامرہا۔ کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 100 روپے کا اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 6300 کے بھائو پر بند کیا۔

صوبہ سندھ میں روئی کا بھائو فی من 6300 تا 6400 روپے رہا۔بارش کے باعث پھٹی کی کوالٹی ہلکی ہونے کی وجہ سے پھٹی کا بھائو کوالٹی کے حساب سے 300 تا 500 روپے کم ہوکر فی 40 کلو 2600 تا 3050 روپے رہا۔ اسی طرح بنولہ اور کھل کے بھائو میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھائو فی من 6500 تا 6550 روپے رہا گو کہ وہاں بھی بارشوں کے باعث پھٹی کی رسد کم ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ جننگ فیکٹریاں بھی جزوی طور پر چل رہی ہیں پھٹی کا بھائو 2800 تا 3150 روپے رہا۔ بین الاقوامی کپاس مارکیٹوں میں اتار چڑھائو کی صورت حال رہی۔ کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ صوبہ سندھ و پنجاب کے کپاس پیدا کرنے والے علاقوں سے موصولہ اطلاعات کے مطابق فی الحال بارشوں سے کپاس کی فصل محفوظ بتائی جاتی ہے مزید بارشوں سے فصل کو نقصان پہنچنے کا خدشہ بتایا جاتا ہے۔ کاشت کاروں کو محتاط رہنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔ نسیم عثمان کے مطابق اس سال ملک میں کپاس کی بوائی زیادہ ہونے کے باعث پیداوار 12 تا 15 فیصد زیادہ ہونے کی توقع ہے۔

متعلقہ عنوان :