افغانستان ، طالبان نے 2 ضلعی ہیڈکواٹرز پر قبضہ کر لیا،طالبان کا 46 افغان اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ

طالبان کے خلاف جاری مختلف کارروائیوں کے دوران افغان پولیس کی8 اہلکار ہلاک ہو گئے، طالبان نے صوبہ غور کے تیوارا ضلع کے صدر مقام پرچار حملے کیے ، ہمارے پاس پیچھے ہٹنے کے سوا کوئی ر استہ نہیں تھا،صوبائی پولیس چیف محمد مصطفی محسنی

اتوار 23 جولائی 2017 17:20

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جولائی2017ء) افغانستان میں طالبان نے دو ضلعی ہیڈکواٹرز پر قبضہ کر لیاجبکہ طالبان کے خلاف مختلف کارروائیوں کے دوران افغان پولیس کی8 اہلکار ہلاک ہو گئے ،طالبان نے افغان سکیورٹی فورسز کے 46 اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے تاہم آزادانہ ذرائع سے اس دعوی کی تصدیق نہیں کی جا سکی ۔امریکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ طالبان جنگجوں نے گزشتہ دو روز کے دوران دو ضلعی ہیڈ کواٹرز پر قبضہ کر لیا جس میں مغربی صوبے غور کا ایک ضلعی صدر مقام بھی شامل ہے۔

صوبہ غور کے پولیس سربراہ محمد مصطفی محسنی کا کہنا ہے کہ طالبان کے خلاف جاری مختلف کارروائیوں کے دوران افغان پولیس کی8 اہلکار ہلاک ہو گئے جنھوں نے ملک کے شمال اور مغرب میں اپنی عسکری کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔

(جاری ہے)

محسنی نے کہا کہ طالبان نے صوبہ غور کے تیوارا ضلع کے صدر مقام پر اتوار کی صبح چار حملے کیے اور ہمارے پاس پیچھے ہٹنے کے سوا کوئی ر استہ نہیں تھا۔

انھوں نے کہا کہ پولیس اہلکار ضلعی صدر مقام سے آٹھ کلومیٹر دور موجود ہیں اور وہ جوابی حملے کرنے سے پہلے کمک پہنچنے کا انتظار کر رہے ہیں۔طالبان نے میڈیا کے نام جاری ایک بیان میں تیوارا ضلع پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ بیان میں افغان سکیورٹی فورسز کی 46 اہلکاروں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا گیا ہے لیکن آزادانہ ذرائع سے اس دعوی کی تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔

شمالی صوبے فریاب کے پولیس سربراہ کے ترجمان عبدل کریم یورش نے کہا کہ لولاش ضلع میں دو پولیس اہلکار اس وقت ہلاک ہو گئے جب طالبان عسکریت پسندوں نے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ضلعی صدر مقام پر حملہ کر کے ایک کمپانڈ میں واقع پولیس ہیڈکواٹرز کی عمارتوں کو نذر آتش کر دیا۔حالیہ دنوں میں طالبان جنگجوں نے شمالی افغانستان میں درجنوں حملے کیے اور انہوں نے دارالحکومت کابل اور شمالی افغانستان کو جوڑے والی ایک شاہراہ کو بھی عارضی طور پر بند کر دیا۔