زاہد حامد نے مون سون شجرکاری مہم 2017کے دوران ملک بھر میں 100 ملین سے زائدپودے لگانے کی منظوری دیدی

اتوار 23 جولائی 2017 16:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جولائی2017ء)وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی زاہد حامد نے مون سون موسم شجرکاری مہم سال برائی2017کے دوران ملک بھر میں 100 ملین سے زیادہ پودے لگانے کے اہداف کی منظوری دے دی ہے۔وفاقی وزارت سے اتوار کو جاری بیان میں وزارت کے میڈیا ترجمان محمد سلیم شیخ نے تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ وزارت میں وفاقی وزیر زاہد حامد کی صدارت میں بین الوزارتی اور بین الصوبائی اہم اجلاس ہوا جس کے دوران وزیر نے صوبائی، وفاقی اور خانگی اداروں کی جانب سے مون سون موسم کی ملک بھر میں آگست سے شروع ہونے والی شجر کاری مہم کے لیے پیش کیے گئے اہداف کا جائزہ لیا۔

تاہم انہوں نے ملک بھر میں ان اداروں کی جانب سے دس کروڑ تین لاکھ اور بتیس ہزار درختوں کے پودے لگانے کے اہدف کی منظوری دی۔

(جاری ہے)

وفاقی وزارت کے میڈیا پرسن محمد سلیم شیخ مون سون سیزن ،جو ماہِ جو ن سے لیکر ستمبر تک جاری رہتی ہے، کے دوران لگائے جانے والے پودے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ پنجاب صوبے میں12 ملین پودے، سندھ میں 14ملین، خیبرپختونخواہ میں 70ملین، بلوچستان میں سات لاکھ پچاس ہزار، آزاد جموں و کشمیر میں 37 ملین، فاٹا میں 101 ملین، وفاقی وزارتِ دفاع ایک ملین، پاکستان آرڈیننس فیکٹری چار ہزار، ہیوی ٹیکسیلا انڈسٹری ایک ہزار، کیپیٹل ڈوولپمنٹ اتھارٹی تین لاکھ اور بین الاقوامی غیرسرکاری تنظیم آئی یو سی این کی جانب سے پانچ لاکھ پودے لگائے جائیں گے۔

وزارت کے ترجمان سلیم شیخ نے کہا کہ وفاقی وزیر زاہد حامد نے تمام صوبائی، گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر اور فاٹا کے محکمہ جنگلات و جنگلی حیات کے نمائندوں کو ہدایات کی ہے کہ پاکستان کے موجودہ جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ اور جنگلات کے رقبے میں خاطر خواہ اضافہ کرنے کے لیے مون سون شجر کاری مہم اور وزیر اعظم محمد نواز شریف کے پانچ سالہ گرین پاکستان پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے اپنا اہم کردار ادا کریں ۔

گرین پاکستان پروگرام پاکستان کوعالمی حدت میں اضافے کے باعث رونما ہونے والی موسمیاتی تباہکاریوں ، خاص کر سیلاب، تیز اور بے ترتیب بارشوں اور زمینی کٹا کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے شروع کیا گیا ہے اور اس اہم قومی پروگرام کے تحت جنگلات کے رقبے میں اضافہ کرکے موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے ملکی معیشت، لوگوں کی زندگیوں اور ان کے ذرائع معاش کو تحفظ دیا جائے گا۔

اجلاس کے شرکا کو ہدات کی گئی ہے کے کہ وزیراعظم پاکستان کے اس عزم کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں کہ ہم ملکر اپنی انتھک کوششوں سے اپنے وطن کو سرسبز وشاداب بنائیں گے اور اس سلسلے میں بلا امتیاز وفاقی حکومت، تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر بڑے پیمانے پر شجرکاری مہم کو کامیاب بنائے گی۔تاکہ ملک کو درپیش موسمیاتی خطرات سے محطوظ رکھا جاسکے۔

وفاقی وزارت کے ترجمان سلیم شیخ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ماحول کی بہتری اور موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے مین درخت (جنگلات)بڑا اہم اور کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔پاکستان کاشمار اپنے محل و وقوع کے باعث جنوبی ایشیا کے ایک اہم ملک کے طور پر ہوتا ہے۔ تاہم اپنے سخت موسمی حالات کے باعث یہ ایک محدود جنگلات کا حامل ملک ہے اور محض اس کے پانچ فیصد رقبے پر درخت پائے جاتے ہیں، تاہم صوبائی اور وفاقی محمکہ جنگلات کے تمام نمائندوں کی ہمہ جہت اور وسیع کوششوں سے اس میں خاطر خواہ اضافے کی بڑی گنجائش پائی جاتی ہے، خصوصا ملک کے طول و عرض میں پھیلی ہوئی اہم شاہراں، آبی گزرگاہوں، ڈیموں اور ریلوے ٹریک کے اطراف میں شجرکاری کے ذریعے ہم اپنے ملک کے قدرتی ماحول کو بہتر اور محفوظ بنا سکتے ہیں تاکہ موسمی تغیرات کے تباہ کن اثرات سے بچا جا سکے۔