یورپی ممالک پر ڈیڑھ سو سے زائد خودکش حملوں کا خطرہ

مشرق وسطیٰ میں داعش کی شکست کا بدلہ لینے کیلئے 173 بمباروں کو خصوصی ترتیب دی گئی

اتوار 23 جولائی 2017 15:31

لند ن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 جولائی2017ء) برطانوی اخبار گارجین کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی پولیس انٹرپول نے یورپ پر ڈیڑھ سو سے زائد خودکش حملوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ عراق اور شام میں داعش کے زیر کنٹرول علاقوں کا قبضہ چھڑانے کے بعد امریکی فوجی ماہرین نے وہاں سے حاصل کردہ معلومات کا تجزیہ کیا اور داعش کے 173 عسکریت پسندوں کی فہرست مرتب کی جو یورپ پر خودکش حملے کرسکتے ہیں۔

داعش نے مشرق وسطیٰ میں اپنی شکست کا بدلہ لینے کے لیے ان جنگجوؤں کو خاص طور پر یورپی ممالک میں خودکش حملوں کے لیے تیار کیا ہے اور بم بنانے کی تربیت دی ہے جب کہ یہ جنگجو غیرملکی شہریت کی وجہ سے بین الاقوامی سفر بھی کرسکتے ہیں۔انٹرپول کے مرکزی سیکرٹریٹ نے حال ہی میں تمام متعلقہ حکومتوں کو ان خودکش حملہ ا?وروں کی فہرست جاری کی ہے۔

(جاری ہے)

تاحال ایسی کوئی اطلاع نہیں کہ ان خودکش بمباروں میں سے کوئی حملہ ا?ور یورپ میں داخل ہونے میں کامیاب ہوسکا ہے یا نہیں لیکن انٹرپول نے تمام متعلقہ ممالک کو مربوط رابطوں کے نیٹ ورک سے فہرست ارسال کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان افراد کے بارے میں کوئی بھی اطلاع ملے تو فورا فراہم کی جائے۔

ادھر عراق کے حکام نے بتایا ہے کہ موصل میں سے 26 غیر ملکی جہادیوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں دو مرد، 8 بچے اور 16 عورتیں شامل ہیں۔ ان تمام غیر ملکیوں کو عراقی دارالحکومت بغداد منتقل کر دیا گیا ہے۔ دونوں مردوں کا تعلق چیچنیا سے بتایا گیا ہے جبکہ عورتیں روس، ایران، شام، فرانس، بیلجیم اور جرمنی سے تعلق رکھتی ہیں۔ جرمن خواتین کی تعداد چار بتائی گئی ہے۔ ایک جرمن خاتون مراکشی نڑاد ہے۔ تفتیشی حکام کے مطابق گرفتار کی گئی خواتین داعش کی پولیس میں شامل تھیں۔

متعلقہ عنوان :