مقبوضہ کشمیر ، یاسین ملک بیماری کی حالت میں سینٹرل جیل سرینگر منتقل

قابض فورسز نے جینا دو بھر کر رکھا ہے، عوامی وفد کی دہائی، شہید نوجوان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی

اتوار 23 جولائی 2017 14:50

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 جولائی2017ء) مقبوضہ کشمیر میں جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو25جولائی تک عدالتی ریمانڈ پر سینٹرل جیل سرینگر منتقل کیا گیا۔ محمد یاسین ملک کو جمعہ کو سرینگر کے علاقے ڈلگیٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ سونہ وار کے علاقے میں قائم اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف مارچ کی قیادت کررہے تھے۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ہے محمد یاسین ملک کا سرینگر کے علاقے راجباغ میں قائم ایک نجی ہسپتال میں ہارٹ سرجن ڈاکٹر انل بھان نے تفصیلی طبی معائنہ بھی کیا ۔ لبریشن فرنٹ کی طرف سے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ محمد یاسین ملک کچھ عرصے سے دل میں دوبارہ سے کچھ دبائو محسوس کررہے ہیں ۔ بیان میں کہا گیا کہ چونکہ ڈاکٹر انل بھان 1992میں محمد یاسین ملک کے دل کی سرجری کے عمل میں موجود تھے لہذا ان ہی سے دوبارہ معائنہ کرایا گیا۔

(جاری ہے)

بیان کے مطابق ڈاکٹر بھان کا معائنے کے بعد کہنا تھا کہ محمدیاسین ملک کے دل میں موجود مصنوعی والیو کا گریڈینٹ پریشر ,جو نارمل حساب سی25اور40 کے درمیان ہونا چاہیی, قریباً33کی لیول تک پہنچ گیا ہے جو اس میں کچھ خرابی اور نقص کی نشاندہی کرتا ہے لہذا ڈاکٹر صاحب نے انہیں اس حوالے سے سخت احتیاطی تدابیر برتنے اور مزیدطبی معائنہ کرانے کا بھی مشورہ دیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ محمد یاسین ملک کو گزشتہ ایک برس سے اکثر جیلوں اور تھانوں میں رکھا گیا اور مسلسل تنائو کے سبب ان کی صحت پر نہایت منفی اثر پڑ ا ہے ۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ محمد یاسین ملک کو طبی معائنے کے بعد بیمار ی کی حالت ہی میں واپس سرینگر سینٹرل جیل منتقل کیا گیاہے۔دریں اثناء سرینگر کے علاقے صورہ آنچار سے سے تعلق رکھنے والے ایک عوامی وفد نے آبی گزر کے علاقے میں واقع لبریشن فرنٹ کے دفتر پہنچ کر یہاں موجود تنظیم کے ذمہ داروں کوبھارتی فورسز کے مظالم کی داستان سنائی۔

وفد میں شامل افراد کا کہنا تھا کہ بھارتی پولیس سپیشل ٹاسک فورسز کے اہلکار رات کی تاریکی میں گھروں کے اندر گھس جاتے ہیں اور مکینوں کو سخت مارپیٹ کا نشانہ بنانے کے علاقے گھریلو اشیاء کی توڑ پھوڑ کرتے ہیں۔ انہو ںنے کہا کہ قابض اہلکاروں کی جبر و استبداد کی کارروائیوں کے سبب ان کا جینا دو بھر ہو چکا ہے۔ لبریشن فرنٹ کے رہنمائوں نے اس موقع پرقابض اہلکاروں کے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے وفد کو ہر ممکن مدد کی یقین دہائی کرائی۔

ادھر محمد یاسین ملک کی ہدایت پرسراج الدین میر، گلزار پہلوان، محمد رمضان صوفی،مولوی عبدالرشید،علی محمد اور عبدالرحمان گوجری پر مشتمل لبریشن فرنٹ کا ایک وفد بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ضلع بڈگام کے علاقے بیروہ میں شہید ہونے والے نوجوان تنویر احمد وانی کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ان کے گھر گیا۔

متعلقہ عنوان :