ٹرین ڈرائیورز کی ہڑتال ناکام‘وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کی سرکردگی میں حکام نے تمام آپریشنز بحال کردئیے

ٹرینیں تاخیر سے روانہ ہونے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ،،وزیر ریلویز نے معذرت کر لی ہڑتالی گروپ 43 انسانی جانوں کی ہلاکت کے ذمہ دار 6 ڈرائیوروں کی بحالی کا مطالبہ کر رہاہے ،ریاستی رٹ پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا چھ میں سے دو مطالبات ماننے کا عندیہ پہلے ہی دیا جا چکا ہے ،مائیلج الائونس کے نام پر تنخواہوںمیں چار گنا اضافہ مانگا جارہا ہے ‘ خواجہ سعد رفیق مطالبات نہ مانے گئے تودوروز بعد ریلوے کا پہیہ پھر جام کیا جائے گا‘ جنرل سیکرٹری لوکو کورننگ اسٹاف اینڈ ریلوے ڈرائیورز ویلفیئر ایسوسی ایشن

اتوار 23 جولائی 2017 14:00

لاہور/کراچی/راولپنڈی/سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2017ء) وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق کی سرکردگی میں حکام نے ٹرین ڈرائیورز کی ہڑتال کو ناکام بناتے ہوئے تمام آپریشنز بحال کردئیے تاہم ٹرینیں گھنٹوں تاخیر کا شکار ہونے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ،ریلوے ڈرائیورز نے تیزگام ، قراقرم ایکسپریس ، فرید ایکسپریس ، خیبر میل ، علامہ اقبال ، ملت ایکسپریس اور پاکستان ایکسپریس کو روہڑی ، محراب پور ، خیرپور اور دیگر اسٹیشنزپر روکا جس کے باعث ٹرینوں کا نظام درہم برہم ہوگیا ، ہڑتال کے باعث لاہور ریلوے اسٹیشن پر شالیمار ایکسپریس ، کراچی ایکسپریس ، نائٹ کوچ سمیت متعدد ٹرینیں تاخیر کا شکار ہوگئیں جس سے مسافر گھنٹوںانتظار کی سولی پر لٹکے رہے ۔

(جاری ہے)

وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے مسافروں کو مشکلات کا سامنا کرنے پر ان سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہڑتالی گروپ 43 انسانی جانوں کی ہلاکت کے ذمہ دار 6 ڈرائیوروں کی بحالی کا مطالبہ کر رہاہے ،ریاست کی رٹ پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، چھ میں سے دو مطالبات ماننے کا عندیہ پہلے ہی دیا جا چکا ہے ،ٹرین ڈرائیور 50 سے 90 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ لے رہے ہیں، اسی ماہ تنخواہ میں دس فیصد اضافہ ہوا ہے ،مائیلج الائونس کے نام پر تنخواہوںمیں چار گنا اضافہ مانگا جارہا ہے جو نا ممکن ہے جبکہ سکھر میں لو کورننگ اسٹاف اینڈ ریلوے ڈرائیورز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری علی حیدر چاچڑ نے کہا ہے کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تودوروز بعد ریلوے کا پہیہ پھر جام کیا جائے گا، نان ٹیکنیکل افراد سے ٹرین چلوا کر انسانی جانوں سے کھیلا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈرائیور ویلفیئر ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات کے حق میں اپنے اعلان کے مطابق ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ہڑتال کر دی جس سے ریلوے کا آپریشن رک گیا تاہم وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق اور محکمے کے اعلیٰ افسران کے متحرک ہونے کے باعث متبادل ڈرائیورز کے ذریعے آپریشنز کو بحال کر لیا گیا ۔ ڈرائیورز کی ہڑتال اور احتجاج کے باعث ریلوے آپریشنز میں خلل آنے سے مختلف ریلوے اسٹیشنوں پر ہزاروںمسافروں کو شدید مشکلات درپیش رہیں ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریلوے ڈرائیورز نے تیزگام ، قراقرم ایکسپریس ، فرید ایکسپریس ، خیبر میل ، علامہ اقبال ، ملت ایکسپریس اور پاکستان ایکسپریس کو روہڑی ، محراب پور ، خیرپور اور دیگر اسٹیشنز پر روکا جس کے باعث ٹرینوں کا نظام درہم برہم ہوگیا ۔ ہڑتال کے باعث لاہور ریلوے اسٹیشن پر شالیمار ایکسپریس ، کراچی ایکسپریس ، نائٹ کوچ سمیت متعدد ٹرینیں تاخیر کا شکار ہوگئیں جس سے مسافر گھنٹوں انتظار کی سولی پر لٹکے رہے ۔

کراچی ریلوے اسٹیشن پر بھی ڈرائیور کی ہڑتال کے باعث مسافر ٹرینوںکا انتظار کرتے رہے ۔ روہڑی ریلوے اسٹیشنز پر بھی ٹرینوں کی ہڑتال کے باعث مسافر پریشانی سے دو چار رہے ۔ تاہم بعد ازاں متبادل ڈرائیوز کا انتظام کر کے مختلف ٹرینوں کو منزل کی جانب روانہ کر دیا گیا۔ کراچی میں ٹرین ڈرائیورز نے ہڑتال ختم کر دی ۔ نجی ٹی وی کے مطابق ریلوے انتظامیہ نے ہڑتال ناکام بناتے ہوئے متبادل ڈرائیورز کے ذریعے ٹرین آپریشن چلا دیا ۔

ریلوے انتظامیہ کے مطابق پشاور سے جعفر ایکسپریس اور عوامی ایکسپریس مقررہ وقت پر کوئٹہ اور کراچی کے لئے روانہ ہوئیں ۔ریلوے انکوائری کے مطابق کوئٹہ سے اندرون ملک کے لیے ٹرینوں کی آمدورفت معمول کے مطابق جاری رہی اور کوئٹہ سے راولپنڈی کے لئے جعفر ایکسپریس صبح 9 بجے مقررہ وقت پر روانہ ہوئی۔کراچی کینٹ اسٹیشن سے شالیمار ایکسپریس کو صبح 6 بجے اور ہزارہ ایکسپریس کو 6 بجکر 15 منٹ پر روانہ ہونا تھا تاہم ہڑتال کے باعث دونوں ٹرینیں مقررہ وقت پر روانہ نہ ہوسکیں۔

سکھر میں لو کورننگ اسٹاف اینڈ ریلوے ڈرائیورز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری علی حیدر چاچڑ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر ریلوے کو ہمارے مطالبات سے متعلق غلط بریفنگ دی گئی، ہمارے 7 نہیں 3 مطالبات ہیں جس میں سرفہرست برطرف ملازمین کی بحالی اور پے اسکیل بڑھانے سے متعلق ہے، مطالبات ہمارا قانونی اور آئینی حق ہے جس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

اگر مطالبات نہ مانے گئے تو دوروز بعد ریلوے کا پہیہ پھر جام کیا جائے گا، نان ٹیکنیکل افراد سے ٹرین چلوا کر انسانی جانوں سے کھیلا جارہا ہے۔وفاقی وزیرریلویزخواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ریلوے افسران کے تعاون سے ہڑتال ناکام بنا دی گئی ،جانی نقصان کے ذمہ دارڈرائیورزکو قانون کے شکنجے سے نہیں نکال سکتے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹرپرویڈیو ز کے ذریعے اپنے پیغام میں وزیر ریلویز نے کہا کہ ٹرین ڈرائیوروں کے جائزمطالبات تسلیم کرنے کا عندیہ پہلے ہی دے چکے تھے ،ہڑتال کا اقدام بلا جواز اور بلیک میلنگ تھی۔

وزیرریلویزنے ہڑتال پرنہ جانے والے کے لیے شکرگزار ہوتے ہوئے کہا کہ غیرذمہ دارڈرائیورزکے باعث مسافروں کوپریشانی ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ریل کا پہیہ روکنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ڈرائیور زنے جو مطالبات پیش کیے تھے ان میں سے ہم نے 2 مطالبات ماننے کا عندیہ دیا تھالیکن بعض مطالبات ناقابل عمل ہیں۔ برطرف ڈرائیوروں کی بحالی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جن کی غفلت کے باعث 43 قیمتی جانون کا نقصان ہوا ۔

ایسے ڈرائیورز کو دوبارہ ملازمت پر رکھنا غیر منصفانہ اور غیر قانونی کام ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈرائیور زکی نظرسال میں ایک بارچیک کی جاتی تھی ہم نے حادثات میں اضافہ ہونے پراسے دو بارکردیا ۔ محکمہ جاتی ذمہ داریوں سے پہلو تہی کرنا کسی طور مناسب نہیں۔ ہڑتالی خود کو اورٹرین آپریشن کو خطرے میں نہ ڈالیں۔علاوہ ازیںوزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا اور ٹرین ڈرائیوروں کی ہڑتال کے معاملے پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے اہم فیصلے کئے گئے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ ہڑتالی گروپ 43 انسانی جانوں کی ہلاکت کے ذمہ دار 6 ڈرائیوروں کی بحالی کا مطالبہ کر رہاہے ،ریاست کی رٹ پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، چھ میں سے دو مطالبات ماننے کا عندیہ پہلے ہی دیا جا چکا ہے ،ٹرین ڈرائیور 50 سے 90 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ لے رہے ہیں، اسی ماہ تنخواہ میں دس فیصد اضافہ ہوا ہے ،مائیلج الاونس کے نام پر تنخواہوںمیں چار گنا اضافہ مانگا جارہا ہے جو نا ممکن ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ جن ڈرائیوروں کی بحالی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے وہ طویل تحقیقات میں زکریا ایکسپریس، فرید ایکسپریس اور گڈز ٹرینوں کے خونی حادثات کے ذمہ دار قرار پائے ہیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمے نے ،متبادل انتظامات کر لئے ہیں،انسانی ہلاکتوں کے ذمہ دار ڈرائیوروں کو ملازمت پر بحال نہیں کیا جا سکتا۔ڈسپلن کی خلاف ورزی یا فرائض میں غفلت برتنے والے ڈرائیوروں کی محکمانہ جاتی چارج شیٹ قانونی کارروائی کے بغیر ختم نہیں ہوسکتی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ریلوے کے نظام میں ہڑتالی ٹولے کی طرف سے روکی گئی تمام ٹرینیں بحال اور منزل کی طرف رواں دواں ہیں ۔ ٹرینوں کی بحالی پر وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹس سمیت تمام افسران کی محنت کو سراہا۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے افسران اور کارکنوں نے میرے ساتھ ساری رات جاگ کے ہڑتالیوں کو ناکام بنا،ڈرائیور ہڑتالی ٹولے کو مسترد کر کے واپس آئے انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔

انہوںنے کہا کہ ریلوے کے بعض غیر ذمہ دار ڈرائیوروں کی وجہ سے مسافروں کو تکلیف اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ان سے معذرت خواہ ہیں،ہڑتال کی وجہ سے ٹائم ٹیبل اپ سیٹ ہوا، وزیر ریلوے نے ہدایت کی کہ اڑتالیس گھنٹوں میں تمام ٹرینوں کی وقت پر آمد اور روانگی یقینی بنائی جائے۔ علاوہ ازیں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان ریلویز نے ٹرین آپریشن روکنے اور مسافروں کو مشکلات کا شکار کرنے کی دھمکیاں دینے والوں کے خلاف سخت آپریشن کے آپشن پر غور شروع کر دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :