حکومت نے ٹرین ڈرائیورز کی ہڑتال ناکام بنادی، متعدد ٹرینیں اپنی منزل پر پہنچ گئیں

خونی حادثات میں ملوث ڈرائیوروں کی بحالی کا ناجائز مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائے گا،زکریا ایکسپریس، فرید ایکسپریس اور گڈز ٹرینوں کے ڈرائیور خونی حادثات کے ذمہ دار ہیں، ترجمان ریلوے

اتوار 23 جولائی 2017 11:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 جولائی2017ء) حکومت نے ٹرین ڈرائیورز کی ہڑتال ناکام بناتے ہوئے آپریشنز بحال کرتے ہوئے کہا ہے کہ خونی حادثات میں ملوث ڈرائیوروں کی بحالی کا ناجائز مطالبہ تسلیم نہیں کیا جائے گا،زکریا ایکسپریس، فرید ایکسپریس اور گڈز ٹرینوں کے ڈرائیور خونی حادثات کے ذمہ دار ہیں۔تفصیلات کے مطابق حکومت نے ٹرین ڈرائیورز کی ہڑتال ناکام بناتے ہوئے آپریشنز بحال کر دیے تاہم احتجاج کے باعث ریلوے انتظامیہ کو سخت مشکلات کا سامنا رہا اور ٹرینوں کی آمد و رفت تاخیر کا شکار ہو گئی ۔

ہڑتالی ڈرائیوروں کے ساتھ مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ریلوے انتظامیہ نے متبادل ڈرائیورز کا بندوبست کرکے آپریشن بحال کردیا۔ متعدد ٹرینیں اسٹیشنوں سے روانہ ہوگئیں اور کئی گاڑیاں منزل مقصود پر پہنچ گئی ہیں جب کہ ریلوے پولیس نے 13 ٹرین ڈرائیورز کو گرفتار کرلیا ہے۔

(جاری ہے)

لاہور سے کراچی جانے والی فرید ایکسپریس روہڑی اسٹیشن پہنچ گئی، ہزارہ ایکسپریس سٹی اسٹیشن سے کینٹ اسٹیشن پہنچ گئی، جبکہ راولپنڈی سے پہلی ٹرین مسافروں کو لیکر لاہور اور تیز گام ایکسپریس مسافروں کو لے کر کراچی کے لیے روانہ ہوگئی ہے۔

ڈی ایس ریلوے اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کیساتھ مذاکرات ناکام ہونے کی وجہ سے ٹرین ڈرائیورز کے ایک گروہ اور انتظامیہ کے درمیان ڈیڈ لاک برقرار ہے جس کے نتیجے میں انتظامیہ کو آپریشن جاری رکھنے میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ متبادل ڈرائیورز و فور مینز کے زریعے ٹرین آپریشن جاری رکھنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لاہور ریلوے اسٹیشن پر ٹرین روانگی میں تاخیر کی وجہ سے ہنگامہ آرائی بھی ہوئی اور مسافروں نے احتجاج کیا۔

ترجمان پاکستان ریلویز کے مطابق ہڑتالی ڈرائیوروں کا بڑا مطالبہ خونی حادثات میں ملوث ڈرائیوروں کی بحالی ہے، ناجائز مطالبہ ہرگز تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ ہڑتالی گروپ 43 انسانی جانوں کی ہلاکت کے ذمہ دار 6 ڈرائیوروں کی بحالی کا مطالبہ کر رہا ہے، تحقیقات کے بعد یہ ڈرائیور زکریا ایکسپریس، فرید ایکسپریس اور گڈز ٹرینوں کے خونی حادثات کے ذمہ دار قرار پائے گئے ہیں۔

ادھر وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ کوئی ٹرین نہیں رکی ہوئی اور ریل کار و شالیمار سمیت تمام ٹرینیں روانہ ہوگئی ہیں، ریلوے افسران اور کارکنوں نے میرے ہمراہ ساری رات جاگ کے ہڑتالیوں کو ناکام بنایا، اگرچہ ہڑتال کی وجہ سے ٹائم ٹیبل اپ سیٹ ہوا تاہم 48 گھنٹوں میں تمام ٹرینوں کی وقت پر آمد اور روانگی یقینی بنائی جائے گئی، ریلوے کے بعض غیر ذمہ دار ڈرائیوروں کی وجہ سے مسافروں کو تکلیف اور پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جس پر معذرت خواہ ہیں، جو ڈرائیور ہڑتالی ٹولے کو مسترد کر کے واپس آئے، اسے خوش آمدید کہتے ہیں۔واضح رہے کہ مطالبات کی منظوری کے لیے پاکستان ریلویز کے 278 ٹرین ڈرائیورز نے ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :