زیادہ تر انڈین مرد ‘مردانہ احساسِ برتری کا شکار ہوتے ہیں‘ اداکارہ بھومی پڈنیکر

ماں باپ بیٹیوں کی شادی اور ان کے جہیز کے لیے قرضے لینے سے لے کر اپنا گھر بار تو بیچ دیتے ہیں بھارت میںاس دور میں بھی لوگ ٹوائلیٹ جیسی بنیادی سہولیت سے محروم ہیں جو شرمناک بات ہے‘اداکارہ

اتوار 23 جولائی 2017 10:50

ممبئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2017ء) فلم ’’ٹوائلیٹ ایک پریم کتھا‘‘ میں اکشے کمار کے ساتھ مرکزی کردار میں نظر آنے والی اداکارہ بھومی پڈنیکر کا کہنا ہے کہ فلموں سے لوگوں کی تفریح فراہم کرنا اچھی بات ہے لیکن اگر ان فلموں کے ذریعے لوگوں کو پیغام دیا جا سکتا ہے یا پھر معاشرے میں تبدیلی لانے کی کوشش کی جاتی ہے تو یہ اور اچھی بات ہے۔

2015 میں فلم ’’دم لگا کے ہئیشا‘‘ سے ڈیبیو کرنے والی بھومی پڈنیکر کہتی ہیں کہ’’ٹوائلیٹ ایک پریم کتھا‘‘ انڈیا کے ایک انتہائی اہم مسئلے پر بنائی گئی ہے۔ انڈیا میں کروڑوں لوگ بیت الخلا سے محروم ہیں۔ دیہاتوں میں لوگوں کے گھروں میں ٹوائلیٹ نہیں ہے اور خواتین کو بھی کھلے یا کھیتوں میں رفع حاجت کے لیے جانا پڑتا ہے۔

(جاری ہے)

بھومی کہتی ہیں کہ اس دور میں بھی لوگ ٹوائلیٹ جیسی بنیادی سہولیت سے محروم ہیں یہ انتہائی شرمناک بات ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ زیادہ تر انڈین مرد ‘مردانہ احساسِ برتری کا شکار ہوتے ہیں اور اس کے لیے ان کے والدین ذمہ دار ہیں جو بیٹوں کو بیٹیوں پر ترجیح دیتے ہیں اور انھیں عورت کی عزت کرنا نہیں سکھاتے۔بھومی کا کہنا کافی حد تک درست ہے ماں باپ بیٹیوں کی شادی اور ان کے جہیز کے لیے قرضے لینے سے لے کر اپنا گھر بار تو بیچ دیتے ہیں لیکن انھیں اعتماد جیسی چیز سے محروم رکھتے ہیں جو انھیں سماج میں اپنے ساتھ ہونے والی ذیادتیوں سے لڑنے کا حوصلہ دیتا ہے۔

متعلقہ عنوان :