0 سی سی اور اس سے اوپر غیر ملکی گاڑیوں پر لگائے جانیوالے لگژری ٹیکس کے بعد پنجاب میں گاڑیوں کی رجسٹریشن 60 فیصد کم ہوگئی

ایکسائز کی جانب سے لگژری ٹیکس کو ختم کرنے کیلئے سمری حکومت کو بھجوائی گئی‘ وفاق میں لگژری ٹیکس نہ ہونے کی وجہ سے مالکان وہاں گاڑیاں رجسٹرڈ کرواتے ہیں‘ای ٹی او

ہفتہ 22 جولائی 2017 23:13

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 جولائی2017ء) بجٹ 17-2016 میں 1300 سی سی اور اس سے اوپر غیر ملکی گاڑیوں پر لگائے جانے والے لگژری ٹیکس کے بعد پنجاب میں گاڑیوں کی رجسٹریشن 60 فیصد کم ہوگئی جس سے محکمہ ایکسائز کو کروڑوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔تفصیلات کے مطابق پنجاب میں گزشتہ مالی سال میں غیر ملکی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر لگژری ٹیکس لگایا گیا تھا، 1300 سی سی گاڑی پر 50 ہزار اور 1500 پر 70 ہزار، 1800 سی سی پر 1 لاکھ، 2000 پر ڈیڑھ لاکھ اور 2500 سی سی پر 2 لاکھ ٹیکس عائد کیا گیا۔

لگژری ٹیکس لگانے کے بعد پنجاب میں مالی سال 2016 ،17 میں صرف 3120 گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں۔ اس سے پچھلے مالی سال میں 4200 گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیںای ٹی او عدیل امجد نے کہا کہ ایکسائز کی جانب سے لگژری ٹیکس کو ختم کرنے کے لئے سمری حکومت کو بھجوائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

وفاق میں لگژری ٹیکس نہ ہونے کی وجہ سے مالکان وہاں گاڑیاں رجسٹرڈ کرواتے ہیںغیر ملکی گاڑیوں کا کام کرنے والے شوروم مالکان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں لگژری ٹیکس کی وجہ سے شہری وفاق میں اپنی گاڑیاں رجسٹرڈ کروانے کو ترجیح دیتے ہیں پنجاب میں جس غیرملکی گاڑی کی رجسٹریشن پر 6 لاکھ خرچہ آتاہے وہی وہاں 3 لاکھ میں رجسٹرڈ ہو جاتی ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ لگژری ٹیکس کو ختم کرے تاکہ شہری اپنے صوبے میں گاڑیاں رجسٹرڈ کروائیں۔

متعلقہ عنوان :