پاناما کیس:نہیں لگتاکہ سپریم کورٹ وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار دے گی

سپریم کورٹ نوازشریف کوپراپرٹی نام نہ ہونے پرکیس سے فارغ ،یا پھربغیرسُنے ذوالفقاربھٹوکی طرح سیٹ ڈاؤن کاحکم بھی جاری کرسکتی ہے،جوکہ انصاف نہیں ہوگا۔سینئرصحافی خوشنودعلی خان کا تجزیہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 22 جولائی 2017 20:21

پاناما کیس:نہیں لگتاکہ سپریم کورٹ وزیراعظم نوازشریف کو نااہل قرار ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔22جولائی 2017ء ) : سینئرصحافی اور تجزیہ کار خوشنودعلی خان نے واضح کیاہے کہ مجھے نہیں لگتاکہ پاناما کیس میں سپریم کورٹ وزیراعظم نوازشریف کونااہل قراردے گی،سپریم کورٹ نوازشریف کوپراپرٹی نام نہ ہونے پرکیس سے فارغ بھی کرسکتی ہے،یا پھرذوالفقاربھٹوکی طرح سیٹ ڈاؤن کاحکم بھی جاری کرسکتی ہے۔انہوں نے فیس بک پراپنے جاری کردہ ویڈیو تجزیہ میں بتایا ہے کہ پاناما کیس کے فیصلے کے تین راستے ہیں،پہلایہ کہ عدالت وزیراعظم نوازشریف کونااہل قراردیدے، لیکن اس میں انصاف نہیں ہے،کیونکہ عدالت کاکام فریق کوسننا اور انصاف کاموقع فراہم کرنابھی ہوتاہے۔

سپریم کورٹ چونکہ ٹرائل کورٹ نہیں ہے اس لیے عدالت نوازشریف کوسننے کاموقع ضرور فراہم کرے گی،لہذا عدالت کیس نیب کوبھیج دے گی اور شرط لگادے گی کہ ایک خاص عرصے میں رپورٹ واپس سپریم کورٹ کوبھیجی جائے۔

(جاری ہے)

کیس کے فیصلے کادوسراراستہ یہ ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے نام چونکہ اس متنازع پراپرٹی میں کوئی پراپرٹی نہیں ہے۔ لہذاآپ اس کیس سے فارغ ہیں اور باقی لوگوں کاٹرائل کورٹ میں کیس بھیج دیاجائے گا۔

تیسرایہ ہوسکتاہے کہ سپریم کورٹ وزیراعظم نوازشریف کوحکم جاری کرے کہ آپ سیٹ ڈاؤن کرجائیں گے۔اس کامطلب ہے کہ سپریم کورٹ نے وزیراعظم نوازشریف کوسنے بغیرسزادے دی ہے۔یہ ویسے ہی ہوگا، جیسے عدالت نے ذوالفقارعلی بھٹو کوسنے بغیرسزادی تھی۔تاہم عدالتیں بھٹوکیس کاکسی بھی جگہ حوالہ دینے سے گریز کرتی ہیں۔۔ویڈیو بھی دیکھیں